ہیلی کاپٹر کی طرح بائیک کو فضا میں ٹھہرایا بھی جا سکتا ہے-فائل فوٹو
 ہیلی کاپٹر کی طرح بائیک کو فضا میں ٹھہرایا بھی جا سکتا ہے-فائل فوٹو

امریکی کمپنی نے اڑنے والی موٹرسائیکل تیار کرلی

امریکی کمپنی نے اڑنے والی موٹر سائیکل تیار کرلی۔ ’’دی اسپائیڈر‘‘ کو اگلے برس مارکیٹ کردیا جائے گا۔ اڑن کھٹولہ نما جدید ترین موٹر سائیکل 600 پونڈ وزن اٹھا سکتی ہے۔ رفتار 150 میل فی گھنٹہ ہے۔ مسلسل 20 منٹ تک 15 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے والی اس فلائنگ موٹر سائیکل کی قیمت 3 لاکھ 81 ہزار ڈالر ہے۔

برطانوی جریدے ڈیلی اسٹار نے انکشاف کیا ہے کہ ذاتی استعمال کیلیے دنیا کی پہلی پرواز کرنے والی موٹر سائیکل کی ٹیسٹ فلائٹ تیار ہے۔ جو اگلے سال مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔ اس موٹر سائیکل کو عام صارفین خرید سکتے ہیں اوراس کو چلانے یا اُڑانے کیلیے کسی لائسنس کی ضرورت نہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی کمپنی جیٹ پیک ایوی ایشن نے تصدیق کی ہے کہ فلائنگ بائیک ’’دی اسپائیڈر‘‘ 2023ء تک آسمان پر اُڑنے کیلئے تیار ہو جائے گی۔

Flying Motorbike - CopytoRead.com

ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل کی آزمائشی پرواز کی جاچکی ہے اور امریکی ریاست کیلی فورنیا میں قائم کمپنی جیٹ پیک ایوی ایشن کو اُمید ہے کہ عام صارفین کیلئے اس کے دو ورژن تیار کئے جائیں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ فلائنگ بائیک کو اس کے الیکٹرونک فلائٹ کنٹرول سسٹم سے ٹیک آف اور لینڈنگ کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ کمپنی کے مطابق دی اسپائیڈر استعمال میں اسی طرح بیحد آسان ہے، جیسا عام موٹر سائیکل چلانے کا معاملہ ہے۔ اس فلائنگ بائیک کے دیگر فوائد میں ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اس کو فضا میں ایک مخصوص مقام پر روکا بھی جا سکے گا۔ یعنی ہیلی کاپٹر کی طرح اس بائیک کو فضا میں ٹھیرایا جاسکتا ہے۔

کمپنی کے ایگزیکٹو ڈیوڈ میمن نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اس فلائنگ موٹر سائیکل کا پہلا ورژن اگلے برس کے اواخر یا 2023ء کے ابتدائی ہفتوں میں مارکیٹ میں لانچ کردیا جائے گا۔ جبکہ دوسرا ورژن چھ ماہ بعد صارفین کیلئے عام مارکیٹ میں دستیاب ہوگا۔ بغیر پائلٹ لائسنس کے بھی اسے چلانا ممکن ہوگا۔ اسپائیڈر کو تقریباً ایک کار جتنی جگہ پر لینڈ کیا جا سکتا ہے اور اتنی ہی جگہ سے اُڑایا بھی جا سکتا ہے۔

موجدین کا کہنا ہے کہ 300 پاؤنڈ وزنی اس فلائنگ موٹر سائیکل اسپائیڈر کو 600 پاؤنڈ تک وزن اٹھانے کیلئے استعمال کیا جا سکے گا۔ اس فلائنگ موٹر سائیکل کو شہری سہولیات کی فراہمی سمیت ڈاک کی تقسیم اور دشوارگزار علاقوں میں ادویات اور انسانی امداد کی ترسیل کیلئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یاد رہے کہ جیٹ پیک ایوی ایشن پہلے ہی عام لوگوں کیلئے اڑنے کے پروپیلر جیٹ پیکس بناتی ہے۔ اب جیٹ انجن سے چلنے والی فلائنگ موٹرسائیکل پروٹو ٹائپ کی کامیاب آزمائشی پرواز کا اعلان کر چکی ہے۔ جس کو پیٹرول انجن کی مدد سے اُڑایا جاسکتا ہے۔ یاد رہے کہ سلوواکیہ میں فلائنگ کار کی کامیاب آزمائشی پرواز کے بعد کیلی فورنیا/ امریکا میں دنیا کی پہلی اڑنے والی فلائنگ موٹر سائیکل کو آخری آزمائش درکار ہے۔ جس کے بعد یہ حقیقت کا روپ دھار لے گی اور شہروں میں پرواز کرتی دکھائی دے گی۔

World's First Flying Motorcycle Is A Futuristic Sci-Fi Dream Come True

لاس اینجلس ٹائمز کا کہنا ہے کہ پہلی فلائنگ موٹر سائیکل کی ایڈورٹائزنگ شروع کردی گئی ہے۔ دی اسپائیڈر فلائنگ موٹر سائیکل کی قیمت تین لاکھ 81 ہزار یو ایس ڈالرز یعنی پانچ کروڑ پاکستانی روپے کے برابر ہے۔ یہ دوران پرواز ازخود سیدھا ہونے کیلئے اسٹیبلائزر اور جائرواسکوپ ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔ اس موٹر سائیکل کے تیار کنندہ ایکسپرٹس نے بتایا ہے کہ یہ موٹرسائیکل جیٹ ٹربائن انجن کی بدولت اُڑتی ہے اور زیادہ سے زیادہ 150 میل فی گھنٹا کی اسپیڈ تک جاپہنچتی ہے۔ ایک بار ایندھن بھروانے کے بعد دی اسپائیڈر مسلسل 20 منٹ تک 15 ہزار فٹ کی بلندی پر محو پرواز رہ سکتی ہے۔

 

میڈیا سے گفتگو میں فلائنگ موٹر سائیکل کے خالق ڈیوڈ میمان جوایک پرجوش ہواباز ہیں اور لاس اینجلس میں قائم جیٹ پیک ایوی ایشن (ورٹیکل ٹیک آف اینڈ لینڈنگ) ایئر کرافٹ مینوفیکچرنگ ادارے کے بانی اور سی ای او ہیں، کا کہنا ہے کہ ’ہماری کمپنی روزمرہ صارفین کیلئے اس ہوائی موٹر سائیکل کے دو ورژن تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اسپائیڈر نامی یہ موٹر سائیکل فلائٹ کنٹرول سافٹ ویئر پروگرام سے اڑے گی۔ تاکہ اسے مانیٹر اور ایڈجسٹ کیا جا سکے۔ اسی طرح یہ کنٹرول کے لحاظ سے ایک عام موٹرسائیکل کی طرح ہو گی اور دوران پرواز اس کا سافٹ وئیر اسے ہموار اڑان بھرنے کے قابل بنائے گا۔ یہ موٹرسائیکل تقریباً ایک کار جتنی جگہ پر اتر سکتی ہے اور اتنی ہی جگہ سے اسے اُڑایا بھی جا سکتا ہے‘۔

عالمی ویب سائٹ ’’روب‘‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق جیٹ پیک ایوی ایشن کے سی ای او ڈیوڈ میمان کا کہنا ہے کہ ’ہم دو سال میں اس موٹر سائیکل کا ایک الٹرا لائٹ ورژن اور ایک پروفیشنل ورژن بھی لائیں گے۔ الٹرا لائٹ ورژن 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر سکے گا۔ لیکن ایندھن کی ٹنکی کی وجہ سے اس کی پرواز کا وقت 15 منٹ تک محدود ہوگا۔ اس فلائنگ موٹر سائیکل میں خودکار لینڈنگ گیئر ہوتا ہے، جو زمین کے قریب ہوتے ہی خود بخود سامنے آ جائے گا۔ اگرچہ اصل ڈیزائن میں چار ٹربو انجن دکھائی دے رہے ہیں۔ تاہم حتمی پروڈکشن کے وقت اس موٹر سائیکل کے ہر کونے پر دو ٹربائن یا آٹھ جیٹ انجن ہوں گے۔ تاکہ اس کو زیادہ سے زیادہ محفوظ بنایا جا سکے۔ الیکٹرونک کنٹرول سسٹم کے تحت 12 انچ نیوی گیشن اسکرین اور ریڈیو سسٹم بھی ہو گا۔ جس کے ساتھ یہ پندرہ ہزار فٹ کی بلندی تک پرواز کر سکے گی۔ پرواز کیلیے دی اسپائیڈر کیروسین، جیٹ اے اور ڈیزل ایندھن استعمال کرے گی‘۔ اس فلائنگ موٹر سائیکل کے عوامی ٹرائلز 2022ء کے اواخر میں متوقع ہیں۔ اس وقت تک کی اطلاعات کے مطابق کمپنی اس موٹر سائیکل کی قیمت تین لاکھ اکیاسی ہزار ڈالر رکھے گی اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فلائنگ موٹر سائیکل کے آرڈر پہلے ہی بک ہونا شروع ہو چکے ہیں۔