بیساکھی ہٹے گی تو پارلیمان میں ہمارے نمبر پورے ہوجائیں گے۔فائل فوٹو
بیساکھی ہٹے گی تو پارلیمان میں ہمارے نمبر پورے ہوجائیں گے۔فائل فوٹو

الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے ساتھ شفاف انتخابات ممکن نہیں۔شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماو¿ں نے کہا کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے ساتھ شفاف انتخابات ممکن نہیں ،ای وی ایم کو ن لیگ یکسر مسترد کرتی ہے ، ملکی ترقی غیر متنازع الیکشن کے بغیر نہیں ہو سکتی ۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ، احسن اقبال اور مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کی ، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج حکومتی کوشش ہے کہ انتخابات متنازعہ ہوں ،

سینیٹ کمیٹی میں حکومتی وزیر نے الیکشن کمیشن پر کھلم کھلا حملہ کیا جس کی کوئی مثال نہیں ملتی ، آج الیکشن کمیشن پر حملہ ہو سکتا ہے تو کل سپریم کورٹ پر بھی ہو سکتا ہے ، ملکی سیاست کا یہ حال ہے کہ کوئی ادارہ بھی اس حکومت سے محفوظ نہیں ہے ، جو سمجھتا ہے کہ وہ محفوظ ہے حکومت کل کو اس کا نام بھی لے گی ۔یہ اپنے مفادات کیلیے ہر ادارے کے حقوق سلب کرنے کو تیار ہیں ۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت کا ای وی ایم کے بغیر گزارہ نہیں ، حکومتی وزیر انتخابات سے دو ہفتے قبل الیکشن کمیشن کو لکھتا ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ کے حالات ایسے ہیں کہ ووٹرز محفوظ نہیں ہیں ، وہاں ای وی ایم سے ووٹ کرائیں ۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ حکومت الیکشن کمیشن پر قبضہ کرکے دھاندلی کرنا چاہتی ہے ، حکومت چاہتی ہے کہ انتخابات الیکشن کمیشن کی بجائے حکومت کرائے ، عمران خان جب بھی تقریر کرتے ہیں تو وہ الزامات لگاتے ہیں یا دھمکیاں دیتے ہیں ، الیکشن کمیشن کی جانب سے ای وی ایم کے خلاف 37شقیں لکھی ہیں ، الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ ای وی ایم سے ووٹرز بھی محفوظ نہیں، مشین سے ریکارڈ نکالا جا سکتاہے کہ کس نے کس کو ووٹ دیا ہے ، الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ اس میں کوئی شفافیت نہیں ، کس کا ووٹ کسے جا رہا ہے کوئی علم نہیں ۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے لکھا ہے کہ راستے میں ہی مشینوں کا ریکارڈ بدلا جا سکتاہے ، یہ الیکشن کی چوری نہیں روک سکتا، ای وی ایم کے نفاذ کیلیے قانون بدلنا پڑے گا، مشین کو آسانی سے ہیک اور ٹیمپر کیا جا سکتاہے ، پہلے تھیلوں کی سیلیں دیکھی جا سکتی تھیں ، بیلٹ پیپر گنے جا سکتے تھے مگراس کو کہیں چیلنج بھی نہیں کیا جا سکتا ۔ اس کے سورس کوڈ باآسانی تبدیل کیے جا سکتے ہیں ۔سول سوسائٹی ، سیاسی جماعتوں ، این جی اوز ، میڈیا کا بھی ای وی ایم پر اتفاق نہیں ۔

احسن اقبال نے کہا کہ حکومتی وزرا کے الیکشن کمیشن کو آگ لگانے کے بیانات ہٹلرکے شاگردوں والے ہیں ، جو ادارے ہٹلر کے ماتحت نہیں تھے ہٹلرنے انہیں آگ لگادی تھی ،اس حکومت نے ایک ایک کر کے تمام ادارے بے توقیرکر دیے ، پارلیمنٹ بے توقیر ہو چکی ہے، نیب کو بھی بے توقیر کر دیا گیا ہے ، الیکشن کمیشن ، عدلیہ کو بے توقیرکر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ  پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں سنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر چھ ماہ تک عمل نہ ہو، مگراس حکومت نے عدالتی فیصلے پرغور تک نہ کیا ، سپریم کورٹ کی نسبت سول جج کے فیصلوں کی شاید زیادہ توقیر رہ گئی ہو ، چیف جسٹس کے بینچ نے بلدیاتی اداروں کو بحال کیا تھا مگراس حکومت نے اس کو بھی بے توقیرکردیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ حکومتی چیخیں بتا رہی ہیں کہ ان کی جان الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں ہے، الیکشن کمیشن اور ٹیکنالوجی ایکسپرٹ کہہ چکے ہیں کہ ای وی ایم کے ساتھ ووٹرز کی شفافیت کو یقینی نہیں بنایا جا سکا۔