اسلام آباد: وفاقی وزیرریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ مجھے الیکشن کمشنر کی جانب سے نوٹس بھیجا گیا ہے مگر میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ 19جنوری 2021کو مولانا فضل الرحمن اور مریم نواز نے جو باتیں کیں کیا آپ نے ان کا نوٹس لیا جو مجھے نوٹس دے رہے ہو؟ ،22مئی 2021کو آپ کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے معروف صحافی طلعت حسین کی جو ویڈیو ٹوئٹ کی تھی جس میں سیکیورٹی کے اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایاگیا کیا اس پرآپ نے نوٹس لیا؟۔وفاقی وزیرنے کہا ہم جانتے تھے کہ آپ بڑے میاں کی جیب کی گھڑی اورچھوٹے میاں کے ہاتھ کی چھڑی ہیں لیکن ہمیں آئین اورالیکشن کمیشن کی عظمت کی خاطرآپ کی تقرری کاکڑوا گھونٹ بھرنا پڑا۔
وفاقی وزیر اعظم سواتی کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں کہ چیف الیکشن کمشنر صاحب کی تعیناتی کیسے ہوئی، بہت سے ایسے راز پردے میں ہیں جن سے میں پردہ اٹھانا نہیں چاہتا اور نہ اٹھاﺅں گا کہ کس طریقے سے ان کا تقررکیا گیا ۔اگرالیکشن کمیشن کا ہمیں پاس نہ ہوتا تو کبھی بھی ہم آپ کا تقرر نہ کرتے ، وہ ادارہ بحث میں چلا گیا تھا، مفلوج ہو چکا تھا اس لیے آئین کی پاسداری اور الیکشن کمیشن کی عظمت کے لیے آپ کا چناﺅ کیا ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارا مطالبہ صرف یہ ہے کہ الیکشن کمشنر ایسا نظام لے کر آئیں جس کے بعد آئندہ نسلیں انتخابی ادارے پر انگلی نہ اٹھا سکیں، لیکن آپ اپوزیشن کی زبان بول رہے ہیں،پاکستان میں اسمارٹ میٹک کے نمائندے رابرٹ ڈوبلر نے آپ سے کہا کہ آپ کو جتنی بھی جس قسم کی بھی مشینیں چاہئیں ہم نومہینے میں تیار کرکے دے رہے ہیں، لیکن آپ نے ووٹنگ میشنوں پر ہی اعتراضات عائد کرنا شروع کردیے۔