افغانستان کے معاملے پر پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا مسئلے کا حل نہیںہو گا۔فائل فوٹو
افغانستان کے معاملے پر پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا مسئلے کا حل نہیںہو گا۔فائل فوٹو

امریکی بل پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ شاہ محمود قریشی

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی سینیٹرزکے مجوزہ مسودہ قانون پر خاموش نہیں بیٹھیں گے ، یہ ریبپلکن سینیٹرز کا تجویز کردہ بل ہے جو حکومتی پالیسی کے خلاف ہیں ، پاکستان رابطے، تعلق اور سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے ۔

ڈنمارک کے وزیر خارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے  شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی کانگریس میں پیش ہونے والے بل سے آگاہ ہیں ، امریکہ میں کئی لابیاں ہیں ، پاکستان اپنے مفادات کا مکمل تحفظ کرے گا ، افغانستان کے معاملے پر پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا مسئلے کا حل نہیں ، امریکی ایوان کو سمجھنا چاہئے کہ پاکستان نے افغان امن کیلیے امریکہ کا ساتھ دیا ، افغانستان میں دیر پا امن و استحکام کیلئے طویل المیعاد شراکت داری درکار ہے ۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ڈنمارک اورپاکستان میں اچھے تعلقات ہیں،ڈنمارک وزیرخارجہ سے نیویارک میں ملاقات ہوئی اورمختلف امور پرگفتگوکی، پاکستان نے فیٹف سے نکلنے کے معاملے پر ڈنمارک سے تعاون مانگا ہے ، ہم نے ملاقات میں افغانستان اور خطے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا،پاکستان میں سرمایہ کار ی کےمواقع ہیں،ڈنمارک موقع سے فائدہ اٹھا سکتا ہے ، پاکستان توانائی اور دیگر شعبو ں میں ڈنمار ک سےتعاو ن کا خواہاں ہے ،

اس موقع پر ڈینش وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی سے متاثر ہونے والا ملک ہے ، ہم سب کے افغانستان میں مشترکہ مفادات ہیں ، نہیں چاہتے کہ افغانستان میں دہشتگرد گروپ دوبارہ منظم ہوں ، افغانستان میں انسانی ہمدردی کے تحت امداد کی فراہمی ناگزیر ہے ،ہم طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتے  مگر ڈنمارک نے 80ملین ڈالرز افغان عوام کیلیے فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ افغانستان میں عورتوں اور بچوں کے حقوق کا دفاع کرنا ہوگا۔

ڈنمارک کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان سے انخلا پر پاکستان نے ڈنمارک سفارتی عملے کونکالنے میں مدد کی ،ہم سفارتی عملے کی بحفاظت انخلا پر پاکستان کے مشکور ہیں، شاہ محمودقریشی سے پارلیمانی روابط کوبڑھانے پر بھی اتفاق کیا ، پاکستان کےساتھ دوطرفہ تعلقات کومزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔