کوئٹہ:وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے اپنے عہدے سے استعفی دیدیا جسے گورنر بلوچستان نے منطور کرلیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کے مستعفی ہونے کے بعد صوبائی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی۔
وزیراعلیٰ جام کمال نے اپنا استعفی گورنر بلوچستان کو بھجوادیا۔وزیراعلی بلوچستان کے خلاف ان کی اپنی پارٹی کے اراکین نے ہی تحریک عدم پیش کی تھی اوران پر استعفے کے دباؤ تھا۔تحریک عدم اعتماد پرکل (سوموارکو) ووٹنگ ہونا تھی۔
جام کمال کے استعفے کے حوالے سے دو روزقبل بھی افواہیں سامنے آئی تھیں تاہم انہوں نے اپنے استعفے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسی افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما ظہور بلیدی سمیت دیگر پیش پیش رہے۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ناراض اراکین کو منانے کے لیے دو بار بلوچستان کا دورہ کیا تھا اور ناراض اراکین سے ملاقاتیں بھی کی تھیں،مگر ان ملاقاتوں کا کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل ہی استعفی دیدیا تھا۔تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کل (سوموار کو) ہونا تھی۔وزیراعلی بلوچستان کے خلاف ان کی اپنی پارٹی کے اراکین نے ہی تحریک عدم پیش کی تھی اوران پراستعفے کے دباؤ تھا۔جام کمال کے استعفے کے حوالے سے دو روز قبل بھی افواہیں سامنے آئیں تھیں تاہم انہوں نے اپنے استعفے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسی افواہیں نہ پھیلائیں جائیں۔
جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما ظہور بلیدی سمیت دیگر پیش پیش رہے۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ناراض اراکین کو منانے کے لیے دو بار بلوچستان کا دورہ کیا تھا اور ناراض اراکین سے ملاقاتیں بھی کی تھیں،مگر ان ملاقاتوں کا کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
ترجمان گورنر بلوچستان کے مطابق وزیراعلی بلوچستان جا م کمال کا استعفیٰ منطورکرلیا گیا ہے۔وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل ہی استعفی دیدیا تھا۔تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کل (سوموارکو) ہونا تھی۔