اسلام آباد: ذرائع کے مطابق حکومت اورکالعدم تحریک لبیک کے درمیان مذاکرات جاری ہیں،تحریک لبیک کی مجلس شوریٰ ارکان کی آمد کے بعد تحریری معاہدہ ہوگا جس کے بعد تفصیلات کااعلان ایک پریس کانفرنس میں تھوڑی دیر بعد متوقع ہے۔
مذاکرات کے حوالے سے تحریک لبیک کے ایک ترجمان امجد رضوی نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت اور ان کی جماعت کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور ان کے بقول حکومت نے ان کے مطالبات پر لچک دکھائی ہے، جس میں فرانسیسی سفیر کا معاملہ بھی شامل ہے۔
اس سے قبل ایک نجی ٹی وی نے دعویٰ کیاتھا کہ وفاقی حکومت اورکالعدم تحریک لبیک کے مابین مذاکرات میں معاملات طے پاگئے ہیں، اورحالات بہتر ہونے کا امکان ہے، طے شدہ معاملات کا اعلان کچھ دیر بعد پریس کانفرنس میں کیا جائے گا، طے شدہ معاملات پرعمل درآمد کی ذمے داری سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھرکو دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی کے ارکان اسد قیصر،شاہ محمود قریشی اورعلی محمد خان کچھ دیر بعد پریس کانفرنس کریں گے، اور سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن بھی پریس کانفرنس میں شریک ہوں گے، حکومتی و مذہبی قیادت پریس کانفرنس میں مذاکرات میں پیش رفت سے آگاہ کریں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ معاملات معمول پرلانے سے پہلے کالعدم تنظیم کے لوگ جی ٹی روڈ پر دھرنا ختم کر کے واپس جائیں گے، گرفتارکارکنوں کی رہائی قانونی ضابطے پورے کرکے عمل میں لائی جائے گی، وفاقی حکومت بین الاقوامی ضابطوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مرحلہ وار اقدامات کرے گی۔