وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن بکھر کر رہ گئی ہے ، ان کی قیادت اس قدر مایوس ہے کہ کل اسمبلی میں بھی نہیں آئی،شہبازشریف کے پاس لندن یا جیل جانے کے 2 ہی آپشنز ہیں ۔
فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو لگتا ہے کہ وہ ڈوب رہے ہیں تو پورا ملک ڈوب رہا ہے۔ملک صحیح سمت میں جا رہا ہے۔شہباز شریف فکر نہ کریں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو واپس لانے پرکام کررہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ نوازشریف کے معاملے پرلاہورہائیکورٹ نوٹس لے۔ شہبازشریف کے کیسز روزانہ کی بنیاد پرچلیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ عوام نے بھی اپوزیشن کی بکھری ہوئی حالت دیکھ لی ہے، اقامہ رکھنے والے خواجہ آصف ہمیں کچھ نہ بتائیں، خواجہ آصف دبئی کی کمپنی سےاقامےپرتنخوا لےرہےتھے،شہبازشریف کےکیس روزانہ کی بنیادپرچلنےچاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ پی پی سمیت سب کو سیاست کرنے کا حق ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ قومی سیاست کریں لیکن مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی صوبے کی سیاست کرنا چاہتی ہیں۔
وفاقی وزیرکاکہنا تھا کہ فنانس بل میں ترامیم کا مقصد ٹیکس کلچر میں تبدیلی لانا ہے۔اس میں صرف 71 ارب کے ٹیکس ہیں باقی ریفنڈ وغیرہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے بعد پنجاب کے شہریوں کو بھی صحت کارڈ مل گیا۔یہ بہت بڑا فلاحی منصوبہ ہے جس سے ہر کوئی بلا تخصیص 10 لاکھ روپے تک سالانہ مفت علاج معالجہ کروا سکتا ہے۔بدقسمتی سے صرف صوبہ سندھ اس سکیم کا حصہ نہیں بن سکا ہے۔ راشن پروگرام 15 جنوری تک آ جائے گا۔وزیراعظم نے غریبوں سے اپنی کمٹمنٹ کا اظہار کیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کیلئےکام کررہی ہے،3سال میں 32 ارب ڈالرواپس کیے،معیشت میں بہتری جلدنظرآناشروع ہوجائےگی، اشیائےخورونوش سستی ہوناشروع ہوگئی ہیں، صرف درآمدی اشیاپرٹیکس لگایاگیاہے، اپنےفنکاروں کوتحفظ دینےکیلیےفوری اقدامات کیےگئے ہیں ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بہترین حکمت عملی سےکوروناکوشکست دی، کورونا ویکسی نیشن کاٹارگٹ مکمل ہوچکا ہے ۔