تہران :ایران کے صوبے سیستان کے پاکستانی سرحد سے متصل علاقے میں جھڑپوں کے نتیجے میں 6 مسلح مزاحمت کاراور3ایرانی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ ایران کے نیم فوجی دستے پاسدارن انقلاب نے دعویٰ کیا ہےکہ مارے جانے والے افراد دہشتگرد مسلح تنظیم کے کارندے تھے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کےمطابق پاکستانی سرحد سے متصل ایرانی علاقے میں جھڑپوں کے نتیجے میں 6 مسلح افراد اور3ایرانی اہلکار مارے گئے۔ پاسداران انقلاب نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں بتایا ہے کہ جھڑپیں دارالحکومت تہران سے 1120 کلومیٹرکے فاصلے پر پاکستانی سرحد کے قریب سیستان بلوچستان کے علاقے میں اتوارکی شام کو ہوئیں۔ پاسدران انقلاب کے مطابق جھڑپوں میں مسلح تنظیم کے 6 کارندے ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوئے او ایرانی ملیشیا بسیج کے 3 اہلکار بھی مارے گئے۔
تازہ جھڑپیں جس علاقے میں ہوئی ہے وہاں کئی مسلح تنظیمیں ایران کیخلاف بغاوت کررہی ہیں۔ ایران ان تنظیموں پر دہشتگردی کے الزامات عائد کرتا آیا ہے۔مسلح بغاوت کے سبب یہاں فورسزاورمزاحمت کاروں میں جھڑپیں تقریبا معمول بن چکی ہیں۔ اس کے علاوہ افغان سرحد کے قریب ہونے کے سبب یہ علاقہ منشیات کی اسمگلنگ کیلیے بھی استعمال ہوتا ہے اور یہاں فورسزکی منشیات اسمگلروں کے ساتھ بھی جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔