واشنگٹن: امریکی ریاست ٹیکساس میں معبد پرحملہ پاکستان سے جوڑنے کی سازش ناکام ہو گئی ۔ یہودیوں کی عبادت گاہ یرغمال بنانے والاملزم ہلاک کردیا گیا جسے امریکہ میں قید عافیہ صدیقی کا بھائی قرار دیا جاتا رہا۔ تاہم حملہ آور برطانوی شہری نکلا ۔
مسلم کونسل امریکہ کی طرف سے واقعے اور حملے کو عافیہ صدیقی کے خاندان سے جوڑنے کی مذمت کی گئی ہے۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہےمیرے بھائی کے یرغمال بنانے کے بحران میں ملوث ہونے سے متعلق جھوٹی اور بے بنیاد افواہیں اس بات کی مثال ہیں کہ کیسے امریکی ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا ٹرولز بغیر کسی ثبوت کے کوئی الزام عائد کر دیتے ہیں خاص طور پر اگر کوئی سیاہ فام، براؤن یا مسلمان ہو تو۔
انہوں نے کہاکہ ٹیکساس میں یرغمال بنانے کا بحران ختم ہوا۔اس طرح بے گناہ کو ہی مجرم بنادیا جاتا ہے اور بے گناہ عافیہ کو قید میں رکھا جاتا ہے۔امریکی ریاست ٹیکساس کے علاقے کولیویل کے پولیس چیف نے اتوار کو نیوز کانفرنس میں بتایا کہ جس شخص نے یہودیوں کی عبادت گاہ بیت اسرائیل میں چار افراد کو یرغمال بنایا تھا وہ اب ہلاک ہو چکا ہے۔
مائیکل ملر کے مطابق ریسکیو ٹیم نے سینیگاگ کے اندر آپریشن کیا۔اس سے قبل ٹیکساس کے گورنر کا کہنا تھا کہ یہودیوں کی عبادت گاہ میں یرغمال بنائے جانے والے تمام افراد کو بغیر نقصان بازیاب کرا لیا گیا ہے۔امریکی حکام نے دعویٰ کیا کہ اس مشتبہ شخص کو لائیو سٹریم میں چیختے ہوئے سنا جا سکتا ہے اور وہ پاکستانی نیورو سائنس دان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کر رہا تھا۔
قانون نافذ کرنے والے ایک اہلکار نے مزید بتایا کہ مشتبہ شخص نے مسلح ہونے کا دعویٰ کیا لیکن اس کی تصدیق نہیں کی جا سکی ۔حکام ابھی تک حملے کے اصل محرکات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ایف بی آئی ڈلاس کی ترجمان کیٹی چومونٹ نے بتایا کہ پولیس کو سب سے پہلے صبح 11 بجے کے قریب سینیگاگ بلایا گیا اور اس کے فوراً بعد آس پاس کے علاقے سے لوگوں کو نکال لیا گیا۔سینیگاگ میں ہونے والی عبادت کو اس کے فیس بک پیج پر براہ راست نشر کیا جارہا تھا۔
فورٹ ورتھ سٹار ٹیلیگرام کی رپورٹ کے مطابق2 بجے سے کچھ دیر پہلے مشتبہ شخص نے کہاآپ کو کچھ کرنا ہوگا۔ میں اپنی بہن کو مرتا نہیں دیکھنا چاہتا۔ اس کےچند لمحوں بعد فیڈ ختم کر دی۔ میٹا کمپنی کے ترجمان نے بعد میں تصدیق کی کہ فیس بک نے ویڈیو کو اپنے پلیٹ فارم سے ہٹا دیا ہے۔
ڈیلاس فورٹ ورتھ ٹیکساس میں کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فیضان سید نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ عافیہ صدیقی کا بھائی محمد صدیقی اس واقعے میں ملوث نہیں ہے۔ امریکہ کے سب سے بڑے مسلم ایڈوکیسی گروپ سی اے آئی آر نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔سی اے آئی آر کے نیشنل ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈورڈ احمد مچل نے ایک بیان میں کہا ہم یہودی برادری کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑے ہیں ۔کولیویل تقریباً 26 ہزار افراد پر مشتمل قصبہ ہے جو فورٹ ورتھ سے تقریباً 15 میل شمال مشرق میں واقع ہے۔
امریکی ایف بی آئی کے مطابق یہودی عبادت گاہ میں لوگوں کو یرغمال بنانے والے برطانوی شہری کی شناخت 44 سالہ ملک فیصل اکرم کے نام سے ہوئی ۔ واقعے میں اب تک کسی اور کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ برطانوی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ٹیکساس میں برطانوی شہری کی ہلاکت سے آگاہ ہیں اور اس سلسلے میں امریکی حکام سے رابطے میں بھی ہیں۔برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق 44سالہ برطانوی شہری کا تعلق لنکاشائر کے علاقہ بلیک برن سے ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے ٹیکساس میں ایک شخص کی جانب سے سیناگاگ (یہودی عبادت گاہ) میں گھس کر ربی (یہودی عالم) سمیت 4 افراد کو یرغمال بنانےکے واقعےکو دہشت گردی قرار دے دیا۔