گورنر پنجاب کل تک حمزہ شہباز سے حلف لینے کے پابند

نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی حلف لینے سے متعلق درخواست پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ گورنر پنجاب  28 اپریل تک حمزہ شہباز سے حلف لینے کیلیے فوری اقدامات کریں ۔

نجی ٹی وی کے مطابق  عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ گورنر پنجاب  پابند ہیں کہ وہ آئین کے مطابق حلف لیں ،گورنر پنجاب حلف لینے سے متعلق اقدامات کریں اوراگر کسی وجہ سے وہ خود حلف نہیں لے سکتے تو کسی کو نامزد کریں، گزشتہ 25 روز سے صوبہ بغیر وزیراعلیٰ کے چل رہا ہے جو تشویشناک ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق عدالت نے گورنر پنجاب کی درخواست مسترد کردی جس میں کہا گیا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب آئین و قانون کے مطابق نہیں ہوا تھا۔عدالت نے فیصلے کاپیاں صدر مملکت اور گورنر پنجاب کو ارسال کرنے کا حکم دیا۔

 حلف لینے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا۔عطا تارڑ 

  مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد اب صدر اور گورنر کے پاس حلف لینے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا،آج عدالت نے ٹائم فریم خود طے کردیا  ہے ۔

لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ یہ افسوسناک امر ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر صدر نے عمل نہیں کیا  حالانکہ وزیراعظم کی ایڈوائس بڑی واضح تھی کہ عدالتی فیصلے پر عمل کرایا جائے اور نو منتخب وزیراعلیٰ سے حلف لیا جائے ، لیکن اس کے باوجود  قانون پر عمدرآمد نہ کیا گیا ۔

عطا تارڑ نے کہا کہ آج عدالت نے ٹائم فریم خود طے کر دیاہے ،اب یہ کل تک  حلف دینے کے پابند ہیں ، قانون کو پامال کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے ، آج آئین کابھی بول بالا ہوا ہے ، قانون کی عزت بھی  بحال ہوئی ہے ، حمزہ شہباز شریف حلف اٹھائیں گے،اب  کسی صدر ،اسپیکر، گورنر کے پاس کوئی راستہ نہیں ہے کہ وہ قانون  کو پامال کریں۔