این اے 95 کے ووٹر نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکر رکھی ہے۔فائل فوٹو
این اے 95 کے ووٹر نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکر رکھی ہے۔فائل فوٹو

حمزہ شہبازکوعہدے سے ہٹانے کی درخواستیں سماعت کے لیے منظور

لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہبازکوعہدے سے ہٹانے کی درخواستوں کو سماعت کے لیے منظور کرلیا۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے حمزہ شہبازکو عہدے سے ہٹانے سے متعلق دائردرخواستوں پرسماعت کی۔

وکیل تحریک انصاف علی ظفر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہبازاکثریت کھو چکے ہیں،آرٹیکل 134 کے تحت قائد ایوان منتخب ہونے کے لیے 186 ووٹ لینا ضروری ہے۔

عدالت نے سبطین خان سمیت دیگر کی درخواستوں کو سماعت کے لیے منظورکرتے ہوئے پنجاب حکومت سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ میں حکومت پنجاب کے 13 لا افسروں کی برطرفیوں کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے لا افسران کی عبوری بحالی کی استدعا مسترد کردی اوردرخواستوں پرحکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 23مئی کو جواب طلب کر لیا۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ امیر بھٹی نے کہا کہ سسٹم کو چلتے رہنا چاہیے، آپ استعفے دے دیں میں حکومت کو کہتا ہوں کہ نوٹیفیکیشن واپس لے لے۔

ایڈشل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب جواد یعقوب نے درخواستوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب لاء افسروں کا تقرر کرتی ہے اور اسے ان افسروں کو نکالنے کا اختیار ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کابینہ کی عدم موجودگی میں وزیراعلی اس طرح کا حکم دے سکتے ہیں، ایسے معاملات میں کابینہ ، متعلقہ وزیر کی مشاورت اور اجازت ضروری ہے، حکومت کو اچھا تاثر دینا پڑے گا۔

درخواست گزاروں کے وکیل نے استدعا کی کہ ان افسران کا گورنر پنجاب نے تقررکیا،ان کو گورنر پنجاب ہی نکال سکتے ہیں، وزارت قانون کو ان کو نکالنے کا قانونی اختیار نہ تھا، عدالت برطرفیاں غیر قانونی قرار دے۔