پولیس نے گاڑیوں سے کارکنان کو نکال کرشدید تشدد کیا،آنسو گیس کی بے تحاشا شیلنگ کی گئی۔فائل فوٹو
پولیس نے گاڑیوں سے کارکنان کو نکال کرشدید تشدد کیا،آنسو گیس کی بے تحاشا شیلنگ کی گئی۔فائل فوٹو

پی ٹی آئی لانگ مارچ۔لاہور،راولپنڈی کے کئی علاقے میدان جنگ بن گئے

لاہور، راولپنڈی،کراچی سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں پاکستان تحریک انصاف اور پولیس کے کارکنان میں تصادم ہوا ہے، جس کے نیتجے میں متعدد کارکنان زخمی ہوگئے، آنسو گیس کے گولوں کے بھرپور استعمال کے باوجود پی ٹی آئی کارکنان نے پیش قدمی جاری رکھی، پولیس پر پتھرائو بھی کیا۔

لاہور کا بتی چوک پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس کے مابین میدان جنگ بن گیا۔پولیس نے کارکنان پر لاٹھی چارج کیا تو کارکنوں نے بھرپور مزاحمت کی۔ پولیس نے گاڑیوں سے کارکنان کو نکال کر شدید تشدد کیا، آنسو گیس کی بے تحاشا شیلنگ کی گئی جس کے باعث کئی پی ٹی آئی کارکنان کی حالت بگڑ گئی۔

تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد کے ساتھ پولیس اہلکاروں نے بدتمیزی کی، ان کی گاڑی پر ڈنڈے برسائے جس پر ان کی گاڑی کی ونڈ سکرین ٹوٹ گئی۔ یاسمین راشد بھی پولیس کی شیلنگ کی زد میں آئیں تاہم وہ گاڑی بھگا لے جانے میں کامیاب ہو گئیں اور محفوظ مقام پر پہنچ کر اپنی آنکھیں دھوئیں۔

شہر کے دیگرعلاقوں داتا دربادر،بھاٹی چوک ،اسلام پورہ ،کریم پارک ،موہنی روڈ اوربادامی باغ میں بھی پولیس اور کارکنان آمنے سامنے مقابلہ کرتے نظرآئے ،شیلنگ کے جواب میں کارکنان نے پولیس پر شدید پتھراو کیا۔

لاہور میں پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کی قیادت میں قافلہ رکاوٹیں ہٹاتا ہوا مریدکے پہنچ گیا جہاں پولیس نے قافلے کو روک لیا۔ بتی چوک پر رکاوٹیں ہٹانے پرپولیس اورکارکنوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ پولیس کی جانب سے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔

راوی ٹول پلازے کے قریب پولیس اور پی ٹی آئی ورکرز آمنے سامنے آ گئے۔ پولیس نے مشتعل ورکرز کو منتشر کرنے کے لئے شیلنگ کی۔

لاہور پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے رہنماء حماد اظہر کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تاہم کارکنان نے کوشش کو ناکام بناتے ہوئے انہیں باحفاظت گاڑی تک پہنچادیا۔

تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں شرکت کے لیے خیبرپختونخوا سے آنے والے کارکنان اٹک پل پر جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں، پولیس نے مقامی قیادت کو گرفتار کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔

اسلام آباد پولیس نے سری نگر ہائی وے اور ڈی چوک پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے 40 سے 50 افراد کو گرفتار کرکے مختلف تھانوں میں منتقل کردیا۔ حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کررکھا ہے۔

دوسری جانب لاہور میں تحریک انصاف کے رہنما زبیر نیاز ی کو بھی پولیس نے گرفتار کرنے کی کوشش کی، انہیں پولیس نے حراست میں لے لیا تھا تاہم وکلا اور تحریک انصاف یوتھ کے رہنماوں نے چھڑوا لیا۔زبیر نیازی کا کہنا تھا کہ پولیس نے تشددکا نشانہ بنایا، تاہم مجھے کارکنو ں نے پولیس سے چھڑوا لیا۔

دریں اثنا عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو پولیس نے لانگ مارچ کے قافلے سے گرفتار کیا۔

حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرزلگا کرسیل کردیا۔

تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آزادی مارچ سے کو روکنے کے لیے مری روڈ، فیض آباد کو ایکسپریس ہائی وے، آئی جے پی روڈ کو کنٹینرزاورخاردار رکاوٹیں لگا کر مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔

دارالحکومت سے منسلک راولپنڈی میں میٹرو بس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ، بس اڈے سمیت تعیلمی اداروں کو بند کردیا گیا ہے جبکہ جڑواں شہروں میں آج ہونے والے پرچے بھی ملتوی کر دیے گئے ہیں۔

حکومت نے اسلام آباد کے لیے پولیس، رینجرزاورایف سی طلب کرلی ہے جبکہ ریڈ زون جانے والے تمام علاقے سیل ہیں، جس کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔