ملک میں قانون کی حکمرانی نہ ہوئی تو ہم معاشی تباہی سے نہیں بچ سکتے، چیئرمین تحریک انصاف
ملک میں قانون کی حکمرانی نہ ہوئی تو ہم معاشی تباہی سے نہیں بچ سکتے، چیئرمین تحریک انصاف

حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔عمران خان

پشاور:سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ   بیٹھنے کو تیار ہیں مگر شرط یہ ہے کہ پہلے یہ جون میں انتخابات کا اعلان کریں ۔

پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہیں مگر شرط یہ ہے کہ جون میں انتخابات کا اعلان کیا جائے اس کے بعد دیگر معاملات پر بھی بات چیت کی جائے گی ۔ اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ نہ دینے کے قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں جائیں گے  ، یہ قانون بنیادی انسانی حقوق کی خلا ف ورزی ہے ، کیا اسمبلی قانون پاس کر سکتی ہے کہ خواتین  ووٹ نہیں دے سکتیں ؟۔

ایک صحافی کے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ یہ ملک چلتاہی تارکین وطن کے  پیسوں پر ہے ، وہ سالانہ 31 ارب ڈالرز دیتے ہیں پاکستان کو، آئی ایم ایف اور دیگر ملنے والی امداد اوور سیز پاکستانیوں کے بھیجے گئے پیسے کا پانچ فیصد بھی نہیں ، ہمارا جو بل تھا وہ جوائنٹ سیشن آف پارلیمنٹ میں پاس کیا گیا تھا ، ہم نے ایک سال پہلے ساری اپوزیشن کو دعوت دی، ہم نے اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ  اور ای وی ایم مشین کے معاملے پر سب کو دعوت دی تھی کہ بیٹھیں مگرکوئی نہیں آیا جس کے بعد پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن میں بل منظور ہوا ۔

ایک صحافی نے پوچھا کہ آپ نے پہلے نعرہ لگایا کہ گورنراوروزیراعلیٰ ہاؤس کی دیواریں گرا کر یونیورسٹیز بنائیں گے ، پھر آپ نے  حقیقی آزادی مارچ کا نعرہ لگایا ، آج گلی محلوں میں  ووٹرزاداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں جس سے نفرت بڑھ رہی ہے ، آپ اپنے کارکنوں کوئی پیغام دیں جس پرعمران خان نے کہا کہ میں اس پر بہت سخت جواب دے سکتا ہوں مگر نہیں دوں گا ، ہر شخص کی آواز ہے ، سوشل میڈیا کو آپ کنٹرول نہیں کر سکتے ، ہر وہ شخص جس کے پاس موبائل ہے وہ اپنی آواز اٹھاتا ہے ، آپ بالکل غلط باتیں کر رہے ہیں ، پاکستان ایک نظریے پر بنا تھا اگر نظریہ ہی نہیں تھا تو کیا ضرورت تھی اس ملک کو بنانے، آپ یہاں پریس کانفرنس میں بیٹھ کر بالکل فضول تقریرکر رہے ہیں، جواب کے فوری بعد عمران خان نے پریس کانفرنس ختم کردی اور چلتے بنے۔