مہنگے تیل سے ہم سب کا عوامی گراف گرا ہے ۔فائل فوٹو
مہنگے تیل سے ہم سب کا عوامی گراف گرا ہے ۔فائل فوٹو

وفاقی کابینہ۔ہفتے کی چھٹی بحال۔سرکاری گاڑیوں کی خریداری پر پابندی عائد

اسلام آباد:وفاقی کابینہ نے ہفتے کی چھٹی بحال کردی، سرکاری گاڑیوں کی خریداری پر پابندی عائد کر دی ۔ بازاروں کی جلد بندش سے متعلق سب کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ سرکاری فیول میں 40 فیصد کٹوتی کی منظوری دے دی۔

 وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب نے پریس بریفنگ میں کہا کہ کابینہ اور سرکاری ملازمین کے پٹرول پر  33 فیصد کٹ لگانے کی تجویز آئی تھی مگر وزیر اعظم نے  کابینہ ارکان اورسرکاری ملازمین کے پٹرول پر 40 فیصد کٹ لگا دیا جس کی کابینہ نے منظوری دیدی ہے ۔ وفاقی کابینہ نے سرکاری میٹنگز میں زیادہ سے زیادہ ورچوئل پر شفٹ کرنے  کا فیصلہ کیا ہے تا کہ سفرکو کم سے کم  کیا جائے ۔

انہوں ںے کہا کہ ہفتے کی چھٹی بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے جس کی کابینہ نے منظوری دے دی، ہفتے کی چھٹی سے سالانہ 386 ملین ڈالر کی بچت ہوگی، جمعہ کے روز ورک فرام ہوم کی تجویز آئی ہے وزیراعظم نے جمعہ کے روز ورک فرام ہوم کی تجویزکا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

بازار رات میں جلد بند ہونے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ ہوگی جس میں چاروں وزرائے اعلیٰ بھی موجود ہوں گے ان کے ساتھ یعنی صوبوں کے ساتھ مل کر بات چیت کے بعد بازار جلد بند کرانے کے معاملے کا اعلان کیا جائے گا اس سے قبل تاجروں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ کوشش کی جائے گی کہ سرکاری میٹنگز زیادہ سے زیادہ ورچوئل ہوں، غیر معمولی صورتحال کے پیش نظر کچھ اہم فیصلے کیے گئے ہیں، حکومت نے سرکاری استعمال میں ہر طرح کی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی لگا دی ہے، کابینہ نے سرکاری حکام کے بیرون ملک علاج و معالجے پر بھی پابندی لگا دی ہے، جتنے فیصلے کابینہ میں کیے گئے ہیں ان پر آج سے عمل شروع ہوجائے گا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ آئندہ انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے اجلاس میں بات کی گئی، اجلاس میں ڈسکہ الیکشن پر الیکشن کمیشن کی رپورٹ پیش کی گئی جس میں کابینہ اراکان نے تشویش کا اظہار کیا، لوئر اسٹاف پر انتخابات میں گڑبڑ کی ذمہ داری عائد کی گئی ہے اور یہ لوگ ابھی تک اپنے عہدوں پر کام کررہے ہیں، اس واقعے میں الیکشن کمیشن کا عملہ اغوا ہوگیا تھا، بیلٹ بکس چوری ہوگئے تھے، ڈسکہ ایک ٹیسٹ کیس ہے اس پر انکوائری کرکے اگر ذمہ داروں کو سزا نہ ملی تو آٗئندہ انتخابات کی شفافیت پر بھی سوالیہ نشان لگ جائے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ  تمام دفاتر سرکاری دفاتر میں  فرنیچر سمیت ایسی تمام چیزوں کی مرمت اور خریداری پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔ اسی طرح دفاتر میں استعمال ہونے والی مشینری  کی خریداری کیلئے  کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو  خریداری سے قبل رپورٹ دے گی ۔ تمام حکومتی دفاتر ، الائیڈ ڈیپارمنٹ میں لنچز ، ڈنر اور ہائی ٹی مکمل طور پر  بین کر دی گئی ہیں ، اسکی مکمل مانیٹرنگ کی جائے گی ۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ یوٹیلیٹی ادائیگیوں میں دس فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے  جس پر عملدرآمد آج سے ہونا شروع ہو گیا ہے ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ کو ملک میں بجلی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، ملک کو غیر معمولی ہیٹ ویو کا سامنا ہے، بجلی کی 28400 میگاواٹ کی طلب ہے، بجلی کی طلب اور رسد میں 4600 میگاواٹ کا فرق ہے، مسلم لیگ ن کے گزشتہ دور میں 2018ء میں 14000 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوئی جب کہ تحریک انصاف کی حکومت میں بجلی کے منصوبے نامکمل رہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور حکومت میں بجلی کی طلب کے مسئلے کو احسن انداز سے حل کیا، بدقسمتی سے پی ٹی آئی کی حکومت نے بجلی کے منصوبوں پر توجہ نہیں دی، وزیراعظم نے گزشتہ دو روز سے لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر قابو پانے کے حوالے سے اجلاس کیے۔

انہوں نے کہا کہ 15 جون تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ ساڑھے 3 گھنٹے ہوگا، 15 جون کے بعد مزید پلانٹس کے چلنے سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ تین گھنٹے ہوجائے گا، 25 سے 29 جون تک لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ ڈھائی گھنٹے رہ جائے گا، 30 جون کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ 2 گھنٹے رہ جائے گی۔