کون کرپٹ، جھوٹا اور نااہل ہے، وفاقی وزیر خزانہ (فائل فوٹو)
کون کرپٹ، جھوٹا اور نااہل ہے، وفاقی وزیر خزانہ (فائل فوٹو)

پٹرول تھوڑا اور مہنگا ہو سکتا ہے۔مفتاح اسماعیل

اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پٹرول تھوڑا اور مہنگا ہو سکتا ہے، اگر شوکت ترین اورعمران خان کے معاہدے پر چلتے تو پیٹرول 300 روپے ہوتا، حماد اظہر نے روس کو پیٹرول کے لیے خط لکھا، اس کا جواب تک نہیں آیا۔

اسلام آباد میں بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ  جب ہم حکومت میں آئےتوپاکستان مہنگائی میں تیسرے نمبرپرتھا،ملک مشکل حالات سےگزررہاہے،سب ملکرمسائل پرقابوپائیں گے،عمران خان آئی ایم ایف سے معاہدے کے برخلاف سبسڈی دےکرگئے، گزشتہ حکومت نےآئی ایم ایف معاہدےکےبرعکس پٹرول پرسبسڈی دی، بہت مشکل تھاکہ 2 بار30 روپےپٹرول کی قیمت بڑھائی،آئی ایم ایف معاہدےپرچلتےتوپٹرول کی قیمت 300 روپےہوتی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں ہرسال 20لاکھ لوگ لیبرمارکیٹ کوجوائن کرتےہیں، آئی ٹی ،زراعت ،صنعت سمیت تمام شعبوں کوساتھ لےکرچلیں گے،روزگاردینےکیلیےکم سےکم گروتھ 6فیصدہونی چاہیے جبکہ  گزشتہ 4سال میں 2کروڑافرادخط غربت سےنیچےچلےگئے، 2018میں ہم گندم اورچینی برآمدکررہےتھے، اس سال ہم گندم درآمدکریں گے، پاکستان مشکل حالات میں ملاہے،بہترحالات میں چھوڑکرجائیں گے۔

مفتاح اسمعیل نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی توپاکستان مہنگائی کےحوالےسےتیسرےنمبرپرتھا، گزشتہ حکومت نے20ہزارارب روپے قرض لیا، روزگاردینےکیلیےکم سےکم گروتھ6فیصدہونی چاہیے، حکومت رواں سال1100ارب کی سبسڈی دےگی، پٹرولیم کےشعبےمیں81ارب روپےکی سبسڈی دی جائےگی. مفتاح اسماعیل نے کہا آئندہ سال21ارب ڈالرقرض واپس کرناہے، آئندہ سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1200 ارب لائیں گے۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ سب وزرائے اعظم نے مل کر 24 ہزار ارب  قرض لیا، ایک ہزار 300 ارب کا پرائمری  ڈیفیسٹ ہوا، کہا گیا پرائمری ڈیفسٹ 25 ارب کا کریں گے، ملک مشکل حالات  سے گزر رہا ہے، سب مل کر مسائل پر قابو پائیں گے۔