عدالت نے دعا زہرا کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے آج ہی دارالامان بھیج دیا۔فائل فوٹو
عدالت نے دعا زہرا کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے آج ہی دارالامان بھیج دیا۔فائل فوٹو

والدین دل بڑا کر کے مجھے اور ظہیرکو قبول کر لیں۔دعا زہرا

لاہور:کراچی سے لاہور پہنچ کر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا نے کہا ہے کہمانتی ہوں غلطی ہوئی ، والدین سے درخواست ہے دل بڑا کر کے مجھے اور ظہیر کو قبول کر لیں۔

ایک خصوصی انٹرویو میں دعا زہرا کا کہناتھا کہ سندھ ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر والدہ سے یہ نہیں کہا کہ میں ان کے ساتھ جانا چاہتی ہوں، والدہ نے جج کو جھوٹ بولا ہے۔والدین مجھے ملاقات کے دوران کہتے رہے کہ جج سے کہو کہ آپ ہمارے ساتھ جانا چاہتی ہو لیکن میں نے ان سے کہا کہ میں ایسا نہیں چاہتی۔

دعا کا کہنا تھا کہ میں نے والدہ سے کہا کہ اگرآپ چاہتی ہیں تو صلح کرلیں تاہم والدہ کا کہنا تھا کہ ہم ایسا کچھ نہیں کریں گے، بس آپ جج سے وہ کہو جو ہم کہہ رہے ہیں جس پرمیں نے انکارکردیا لیکن والدین نے جج سے جھوٹ بولا کہ میں ان کے ساتھ جانا چاہتی ہوں۔

دعا زہرا نے مزید کہا کہ مجھے کسی نے نشہ نہیں دیا، نہ بلیک میل کیا اور نہ ہی زبردستی کوئی بیان دلوایا گیا، میں نے اپنی مرضی اورپسند سے شادی کا فیصلہ کیا۔عمر سے متعلق دعا کا کہنا تھا کہ والدین نے جو عمر پاسپورٹ میں لکھوائی وہ کم تھی، میری اصل عمر17 سال ہے لیکن میرے والدین نے میری عمردو تین سال کم لکھوائی ہے، جوعمرمیری میڈیکل ٹیسٹ میں آئی ہے وہ بالکل ٹھیک ہے۔ ہم نے شادی اسلام کے مطابق کی، مانتی ہوں مجھ سے غلطی ہوئی جس پرمعافی مانگتی ہوں لیکن درخواست کرتی ہوں کہ والدین دل بڑا کر کے مجھے اورظہیرکو قبول کرلیں۔