شیری رحمان نے ماحولیاتی تباہ کاریوں پر متاثر کن دلائل دیے۔فائل فوٹو
شیری رحمان نے ماحولیاتی تباہ کاریوں پر متاثر کن دلائل دیے۔فائل فوٹو

ملک میں بارشوں سے77 اموات ہوئیں۔شیری رحمن

اسلام آباد:وزیر ماحولیات نے بتایا ہے کہ ملک میں مون سون بارشوں سے 77 اموات ہوئیں۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیری رحمن نے کہا کہ مون سون کی وجہ سے 77 اموات ہوئی ہیں، موجودہ سیزن میں مون سون اور موسمیاتی تبدیلیوں کے سب سے زیادہ 37 اموات بلوچستان میں ہوئی ہیں، یہ سب گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ہورہا ہے، ہیٹ ویو کی وجہ سے جنگلات میں آگ کے واقعات بھی بڑھے ہیں، بارشوں سے اس وقت ڈیمز کو تقویت ملی ہوئی ہے۔

بلوچستان بھر میں مون سون بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی، ریلوں میں بہہ کرجاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 37 ہوگئی ہے۔

موسلادھار بارشوں کے سبب صوبے بھر میں 3سو سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا جس کے بعد مزید نقصانات سے بچنے کیلیے پی ڈی ایم اے کو ہائی الرٹ کردیا گیا، متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

صوبائی ڈزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بتایا کہ قلعہ سیف اللہ میں خنسوب کے علاقے میں سیلابی ریلہ 4 افراد کو بہا کر لے گیا۔ پی ڈی ایم اے اہلکاروں نے چاروں افراد کی لاشیں سیلابی ریلے سے نکال لیں۔

کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں چھتیں گرنے اوردیواریں منہدم ہونے کے مختلف واقعات میں 3 خواتین سمیت 7 افراد جاں بحق اور20 زخمی ہو گئے تھے۔

 دکی میں لورالائی پٹھانکوٹ کے علاقے میں سیلابی ریلے سے دو بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ لیویزکے مطابق دونوں بچے کل رات سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے۔

بارش سے تمبو اورکنل سمیت کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ کوہلو سمیت مختلف شہروں میں کچی رابطہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ گئی ہیں۔

پنجاب میں لاہورکے علاوہ سمبڑیال، ظفروال، ڈسکہ میں بھی بادل کھل کربرسے، گلیاں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ۔ سیالکوٹ،گوجرانوالہ میں بھی موسلا دھاربارش ہوئی۔ صفدر آباد،منڈی بہاؤالدین،پنڈی بھٹیاں میں جل تھل ایک ہوگیا، ننکانہ صاحب،شیخوپورہ میں بھی تیز بارش ہوئی۔