کولمبو: فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک سینیئر سری لنکن سرکاری اہلکار نے بتایا ہے کہ صدرگوٹابایا راجا پاکسے 13 جولائی کو اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے۔ سری لنکا میں جاری مالیاتی بحران کے خلاف کئی روز کے احتجاج کے بعد صدر گوٹابایا راجا پاکسے کے استعفے کے فیصلے کی خبر ایسے وقت سامنے آئی ہے جب آج ہزاروں مشتعل مظاہرین رکاوٹیں توڑتے ہوئے صدارتی محل میں داخل ہوگئے۔
مظاہرین نے صدارتی محل میں واقع سوئمنگ پول میں ڈبکیاں لگائیں، صدارتی کچن میں کھانے اڑائے اور ہلہ گلہ کیا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹرکینن کا استعمال کیا، ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی، رپورٹ کے مطابق سری لنکن صدر راجا پاکسےکو ان کی رہائش گاہ سے پہلے ہی بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔
اس کے کچھ گھنٹوں بعد وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے استعفیٰ دینےکی پیشکش کی تاہم کچھ دیر بعد ہی کولمبو میں واقع ان کے ذاتی گھرکو نذر آتش کردیا گیا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ ذاتی رہائش گاہ پر حملے کے وقت سری لنکن وزیراعظم گھر میں موجود تھے یا نہیں۔
خیال رہےکہ سری لنکا کئی ماہ سے خوراک، ادویات،ایندھن، بجلی کی کمی اور شدید مہنگائی جیسے مسائل کا شکار ہے جس کے خلاف سری لنکا میں حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جارہا ہے اور احتجاج میں روز بروز شدت آتی جارہی ہے۔