پی ٹی آئی کا نیا اپوزیشن لیڈر مقررکریں اوران کی مشاورت سے چیئرمین نیب کا تقررکریں،فائل فوٹو
پی ٹی آئی کا نیا اپوزیشن لیڈر مقررکریں اوران کی مشاورت سے چیئرمین نیب کا تقررکریں،فائل فوٹو

اسٹیبلشمنٹ کے منہ کو خون لگا ہوا ہے۔فواد چوہدری

اسلام آباد: تحریک انصاف  کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات  فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے منہ کو لہو لگا ہوا ہے کہ انہوں نے سیاسی فیصلے کرنے ہیں۔ پاکستان میں جس طرح سے پالیسیاں بن رہی ہیں یہ مذاق ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے پریس بریفنگ میں کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ ہمارے کچھ جنرلزاورججزبند کمروں میں بیٹھ کر فیصلے کردیں کہ آج سے ہماری پالیسی یہ ہو گی اوراگلے دن ہم بدل جائیں۔اسٹیبلشمنٹ کے  منہ کو لہو لگا ہوا ہے کہ انہوں نے سیاسی فیصلے کرنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ اسٹیبشلمنٹ ایک دن ایک فیصلہ کرے اور اگلے دن دوسرا، جیسے افغانستان میں پالیسی بدلی اور بچے شہید کرائے، مقتدرحلقے فیصلے کریں کہ انہوں نے ملک کو سری لنکا بنانا ہے یا اسے آگے بڑھانا ہے۔ یہ بدقسمتی سے پاکستان کی تاریخ ہے جو بدل جائے گی۔ پاکستان کے عوام کو فیصلوں کا حق دینا ہوگا۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے سیاسی فیصلے سیاسی میدان میں ہی ہونے چاہییں۔ ججوں اور جنرلز نے ایک کیرئیر چنا ہے اور اس کے وقار کے مطابق فیصلے ہونے چاہییں ۔یہ نہیں ہو سکتا کہ جج ہوں یا فوج میں کمیشن لیا ہو لیکن کرنا سیاست ہو۔

انہوں نے کہا کہ باربار سائفرپر زور دیا گیا لیکن ججوں کی جانب سے کہا گیا کہ سائفر  کے بارے میں تفصیل سے بات نہ کریں۔ ایک طرف آپ تحقیقات کرنے کے لئے تیار نہیں دوسری طرف یہ کہہ رہے ہیں کہ تحقیقات نہیں کی گئیں اوربات نہیں ہوئی۔ لوگوں کو پتا ہے کہ آپ سائفرکی تحقیقات کیوں نہیں کرنا چاہ رہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں حقائق کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔ مریم نواز سزا یافتہ خاتون اورضمانت پرہیں۔ ایک سزا یافتہ خاتون کیسے کہہ سکتی ہیں کہ تیل کی قیمت کم ہورہی ہے۔پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ نے اپنی سیاست تباہ کردی ہے۔ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے منٹس بھی لاکر پڑھ لیتے۔ آرٹیکل 6  لگنی شروع ہو جائے تو راستے کم پڑ جائیں گے۔فیصلہ  ووٹ سے کرنا ہے یا سری لنکا کی طرح۔قوم انقلاب کے لیے تیار ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں جب خرید و فروخت ہو رہی تھی اس وقت ججوں کو نوٹس لینا چاہیے تھا، سپریم کورٹ نے کئی زبردست فیصلے دیئے لیکن یہ فیصلہ متضاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کی طرف جانا ہوگا، اس کے سوا کوئی اور حل نہیں، جو مرضی کر لیں ضمنی انتخابات میں دھاندلی نہیں کرنے دیں گے، دو تہائی اکثریت سےاسمبلی میں آئیں گے اور اس فیصلے کو ختم کرائیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ملک میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کی تاریخ شاندار نہیں رہی، فیصلہ غلطیوں سے عبارت ہے، فیصلوں پر رائے دینا حق ہے، اس کو کتنی پذیرائی ملے گی بعد میں پتہ چلے گا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ سائفر کی انویسٹی گیشن ہوئی تو اس پربحث ہوگی، بہت سے لوگ سائفر کی انویسٹی گیشن نہیں کرانا چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ عقل مندوں کو معلوم ہے کہ سائفر کی تفتیش آخر کیوں نہیں ہو رہی، سائفر کی تحقیقات ہونی چاہیے، جس کے تحت منتخب وزیرِ اعظم کو ہٹایا گیا۔

فواد چوہدری نے مطالبہ کیا کہ سائفر چیف جسٹس کے پاس موجود ہے، انکوائری کرائی جائے، حکومت فراڈیوں پر مشتمل ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی لوگوں کو بے وقوف سمجھتی ہیں۔