قائم مقام چیئرمین نیب نے پی اے سی اختیارات عدالت میں چیلنج کردیے

اسلام آباد:قائم مقام چئیرمین نیب ظاہر شاہ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اختیارات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

عدالت میں دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 24 جون کو کمیٹی نے دائرہ اختیار سے تجاوز کیا۔ کمیٹی نے نیب افسران کے اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کی تھیں اور سابق چیئرمین جاوید اقبال کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔

قائم مقام چیئرمین نیب ظاہر شاہ نے پی اے سی کے میٹنگ منٹس اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے درخواست میں سیکرٹری پارلیمانی امور، سیکرiٹری قومی اسمبلی، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی، ایڈیشنل سیکرٹری پبلک اکاؤنٹس کمیٹی  اور ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو فریق  بنایا گیا ہے۔

دوسری جانب قائم مقام چیئرمین نیب ظاہر شاہ کی درخواست رجسٹرار آفس نے  اعتراضات کے ساتھ کل سماعت کے لیے مقررکرلی ہے۔ قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق کل اعتراضات کے ساتھ درخواست پر سماعت کریں گے۔

علاوہ ازیں ڈی جی نیب لاہور میجر (ر) شہزاد سلیم کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی طلبی کے خلاف درخواست کے معاملے میں ہراسگی کے الزامات لگانے والی خاتون طیبہ گل کیس میں فریق بننے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئیں، جہاں انہوں نے باضابطہ درخواست دائرکردی ہے۔

چیئرمین نورعالم خان نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ میں بار بار نیب سے بند کیے گئے کیسز کی تفصیلات مانگ رہا ہوں۔ جو افسر دستاویز پیش کرنے سے انکار کرے گا، اس کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جا سکتی۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نے ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی جانب سے خط بھجوانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون کی پٹیشن پر پی اے سی میں کارروائی کی گئی۔ اس خاتون نے سابق چیئرمین نیب سمیت افسران کے نام لیے ہیں۔ نیب افسران احتساب سے بھاگ رہے ہیں۔ پھر حکومت اور ججز کہہ دیں کہ پی اے سی کی ضرورت نہیں

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نورعالم خان نے کہا کہ  کمیٹی کوجواختیارات دیےگئے اس  کو کس طرح عدالتوں میں چیلنج کیاجاسکتاہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  پی اے سی جو کام بھی کرتی ہے وہ آئین کے مطابق کرتی ہے، نیب ہویا ایف آئی اے ملازمین ، اپنے اثاثے ڈکلیئرکراتے ہیں، قائم مقام چیئرمین نیب اورڈی جی نیب نہیں آتے تو گرفتار کرکے لایا جائے گا۔

نورعالم خان  نے مزید کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی عدالتوں کااحترام کرتی ہے ،عدالتوں میں دائر مقدمات میں جواب جمع کرائیں گے ، معزز عدالتوں سے پوچھتا ہوں کیا کرپشن کو نہ روکاجائے؟ ۔