اسلام آباد: کابل میں پاکستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان گزشتہ کئ ماہ سے جاری مذاکرات کا سلسلہ پھر شروع ہوگیا ہے۔ پاکستان مذہبی اورقبائلی رہنمائوں کا وفد 25 جولائی کو اسلام آباد سے افغان دارالحکومت کابل پہنچا۔ پاکستان وفد مفتی تقی عثمانی کی سربراہی کر رہے ہیں۔
مفتی تقی عثمانی کی جانب سے مائیکرو بلاگنگ سائٹ پہر مذاکرات اور کابل جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔ اپنی ٹوئٹ میں تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ وہ افغان حکومت کی دعوت پر دورہ کررہے یں، جہاں وزیراعطم، وزیر داخلہ، وزیر تعلیم سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے امدادی کام، تعلیم اور اسلامی اقتصادی امور پربات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹی ٹی پی ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک کے رہنما مذاکرات کیلئے پہلے ہی کابل می موجود ہیں۔
پاکستانی علماء کے وفد میں مفتی تقی عثمانی، حنیف جالندھری، مولانا محمد طیب پنج شیر، مولوی انوارالحق اور مفتی غلام الرحمن شامل ہیں۔ دورے کے دوران وفد کی کالعدم تحریک طالبان کے رہنمائوں سے ملاقات بھی متوقع ہے۔