سپریم کورٹ  کے پاس مداخلت کا اختیار نہیں ، سپریم کورٹ کو پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا چاہیے۔فائل فوٹو
سپریم کورٹ  کے پاس مداخلت کا اختیار نہیں ، سپریم کورٹ کو پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا چاہیے۔فائل فوٹو

ڈپٹی اسپیکر کے وکیل کا نظر ثانی اپیل دائرکرنے کا اعلان

اسلام آباد:ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں حکومتی وکلا نے سپریم کورٹ میں پیش ہو کر عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فل کورٹ نہ بنانے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کی جائے گی۔

چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی رولنگ کیس کی سماعت کی۔

ڈپٹی اسپیکرکے وکیل عرفان قادرعدالت میں پیش ہوئے اورحکومتی بائیکاٹ سے متعلق بتایا کہ مجھے کہا گیا ہے عدالتی کارروائی کا مزید حصہ نہیں بنیں گے، ہم فل کورٹ درخواست مسترد کرنے کے حکم کیخلاف نظر ثانی دائر کرینگے۔

عدالت سے باہر آکر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان قادر نے کہا کہ چیف جسٹس کو کہا ہے کہ ہم نےبائیکاٹ کیاہے، ہم فل کورٹ کے معاملے پر نظر ثانی کی درخواست  دائر کریں گے ، یہ ہمارا آئینی حق ہے ، امید ہے کہ فل کورٹ  یہ کیس سنے گا،  ملک میں عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ چل رہاہے ، میرے موکل ڈپٹی اسپیکرکی ہدایت ہے کہ سماعت کا حصہ نہ بنوں ۔

ایک سوال کے جواب میں عرفان قادر نے کہا کہ کیا آپ چاہیں گے کہ آپ کا کیس ایسے  جج کے سامنے لگے جس کا بائیکاٹ لاکھوں لوگ کر رہے ہوں ، سپریم کورٹ  کے پاس مداخلت کا اختیار نہیں ، سپریم کورٹ کو پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا چاہیے ، جن کیسز میں پارلیمنٹ مضبوط ہوتی ہے سپریم کورٹ وہاں مداخلت کر سکتی ہے  مگر پارلیمان میں اکثریت کو اقلیت کے ہاتھوں یرغمال بنا دیا جائے ،سپریم کورٹ  ایسا نہیں کر سکتی ۔

عرفان قادر نے کہا کہ یہاں پورے پاکستان کا مسئلہ ہے جسے تین جج سن رہے ہیں،ایک سیشن پر چھ دن لگا دیے گئے ہیں ، اس سے کیا معاملہ التوا کا شکار نہیں ہو رہا ،  ہم مجبوراً عدالت آئے  کیونکہ ایک تاثر بن رہا تھا کہ ایک مخصوص طبقہ  ہے جو معاملات سنتا ہے ، ہم نے موقع دیا تھا کہ سپریم کورٹ کی ساکھ بحال اور بلند ہو، ہم انہیں ابھی اور بھی موقع دینگے ۔