اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ 25مئی کےواقعات پرہم نےجےآئی ٹی تشکیل دینےکافیصلہ کیاہے،ماڈل ٹاؤن کیس پربھی پنجاب حکومت تیزی سےآگےبڑھےگی۔
فواد چوہدری نےپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج ہر طرف ہیڈ لائن میں چل رہا ہے کہ ایف آئی اے نے عمران اسماعیل کو طلب کرلیا، پی ٹی آئی کے 13 اکاؤنٹس ہیں ، سب ڈکلیئر ہیں ، ان میں دو کروڑ روپے ٹرانسفر ہوئے ، کل راناثنااللہ اپنی اوقات سےبڑھ کرباتیں کررہےتھے راناثنااللہ ابھی تک فیصل آبادنہیں گئے،وہ احتیاط کررہےہیں،ماڈل ٹاؤن کیس پربھی پنجاب حکومت تیزی سےآگےبڑھےگی، ضرورت پڑی توان کوعہدوں سےہٹاکرگرفتاربھی کیاجائےگا، ہمیں امیدہےراناثنااللہ اورباقی لوگ چھپیں گےنہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کی فنڈنگ کےمعاملےکولےکرپاگل ہوگئی ہےیہ صرف عمران خان کے خلاف مہم ہے ،الیکشن کمیشن نااہل لوگوں پرمشتمل ہے،اسد قیصر،عمران اسماعیل،علی زیدی کوایف آئی اےنے نوٹس جاری کیے، ایف آئی اے نے پی ٹی آئی کےدفترکے 4 ملازمین کوبھی طلب کیا ہے،ایف آئی اےکس حیثیت سےپارٹی رہنماؤں کونوٹس جاری کررہی ہے، عدالت نےکہا کہ ایف آئی اےسےتعاون کرناہےتوکریں گے۔ 2013 کے انتخابات کے اخراجات کیلئے اکاؤنٹس کھولے گئے تھے ، ایک ایک روپے کی تفصیل فراہم کر دی گئی ہے ،2017 میں سپریم کورٹ نے حکم جاری کیا کہ امید کرتے ہیں الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گی تو سب جماعتوں کا اکٹھا کرے تا کہ عوام کے سامنے سب کا موازنہ آ سکے ۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کا اکاؤنٹ اسحاق ڈار کے پرنسل منشی کے نام پر ہے اور وہ کسی کیو سی آر ریٹڈ آڈیٹر بھی نہیں ہے جو کہ الیکشن کمیشن کی شرط ہے ، مسلم لیگ (ن) کے فنڈز ڈکلیئر نہیں کہ وہ کہاں سے آئے کہاں گئے ، صرف مسلم لیگ (ن) نے یہ بتایا کہ 1.3 ارب روپے میڈیا پر خرچ کئے ، 766 نامی کمپنی ہے جس کا ایڈریس ریمپو روڈ لندن یہ فارن کمپنی ن لیگ نے اپنی فنڈنگ کیلیے رجسٹرڈ کرائی اور پھر اس کے کسی سورس کا کوئی ریکارڈ نہیں ، نواز شریف نے ایک اپنا اکاؤنٹ کھلوایا ، پھر انہوں نے اپنے اور اپنی جماعت کے اکاؤنٹس میں ایک سے دوسری طرف پیسے گھمائے ، پھر منی لانڈرنگ کی ، ہم اس کیس کے فیصلے کے منتظر ہیں ۔