پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پختونخوا کے صارفین سے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ (ایف پی اے) کی وصولی پر حکم امتناع جاری کردیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں شاہد قیوم خٹک ایڈووکیٹ کی وساطت سے شہری نے درخواست دائر کی جس کی سماعت جسٹس روح الامین اور جسٹس شاہد خان نے کی ۔
سماعت کے دوران شہری نے موقف اختیار کیا خیبر پختونخوا میں ساری بجلی پانی سے بنتی ہے جبکہ سرپلس بجلی وفاق کو دی جاتی ہے۔
درخواست میں مزید موقف اپنایا گیا کہ نیشنل گریڈ میں جانے کے بعد ہمارے صوبے کے صارفین سے ایف پی اے کی وصولی بلوں میں جاری ہے جو غیر قانونی ہے۔
درخواست پرعدالت نے فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی وصولی روک دی اور اس حوالے سے متعلقہ حکام سے جواب طلب کرلیا۔