فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایران میں 2 ہم جنس پرست خواتین کو سزائے موت

لندن:ایران میں 2 ہم جنس پرست خواتین کو سزائے موت سنا دی گئی ہے، ہینگا آرگنائزیشن فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہےکہ دونوں خواتین ایل جی بی ٹی کارکن ہیں ۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ارمیا کی ایک عدالت نے 31 سالہ زہرہ صدیقی ہمدانی اور24 سالہ الہام چوبدار کو”دنیا میں اخلاقی بگاڑ” پیدا کرنے کا مجرم قرار دیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ استغاثہ نے ان پر ہم جنس پرستی اورمسیحیت کو فروغ دینے اوراسلامی جمہوریہ ایران کے مخالف میڈیا سے بات کرنے کا الزام لگایا ہے۔

صدیقی ہمدانی جنہیں سارہ کے نام سے جانا جاتا ہےکاتعلق ایران کے صوبے مغربی آذربائیجان کی کرد اقلیت سے ہے۔ اس صوبے کی سرحد ترکی اور عراق سے ملتی ہے، حقوق انسانی کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سارہ صدیقی ہمدانی کو’غیر روایتی‘ حقوق ورکر لکھا جنھیں صرف اس کے حقیقی یا سمجھے جانے والے جنسی رجحانات اور صنفی شناخت کے ساتھ ساتھ ان کی سوشل میڈیا پوسٹس اور ایل جی بی ٹی کے دفاع میں بیانات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا تھا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق سارہ صدیقی ہمدانی کو 53 دنوں کے لیے لاپتہ کیا گیا، جس کے دوران آئی آر جی سی کے ایک ایجنٹ نے مبینہ طور پران سے ’زبانی بدسلوکی‘ کی اور انھیں سخت تفتیش کی جس کے دوران انھیں پھانسی دینے یا نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دی گئیں ،ان کے دو بچوں کو ان کی تحویل سے لے لیا گیا۔