اقتدار کی ہوس میں اعلیٰ عدلیہ کے ضبط کو بار بار آزمایا گیا۔فائل فوٹو
اقتدار کی ہوس میں اعلیٰ عدلیہ کے ضبط کو بار بار آزمایا گیا۔فائل فوٹو

سپریم کورٹ بار نے آرٹیکل 63 اے سے متعلق فیصلہ آئین کے منافی قرار دیدیا

اسلام آباد: عدالتی سال کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون نے آرٹیکل 63 اے سے متعلق سپریم کورٹ کا  فیصلہ آئین کے منافی قرار دیدیا ، فیصلے میں نظر ثآنی اپیل پرفل کورٹ تشکیل دیکر سماعت کی جائے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ آرٹیکل 183/3 کے مقدمات میں اپیل کا حق دینے کے لیے بھی قانون سازی کی جائے ۔ تعطیلات کے باوجود سپریم کورٹ نے کیسزکی سماعت کی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے اقدامات کی بدولت  مقدمات کی تعداد میں کمی آرہی ہے مگر سپریم کورٹ میں  ججز کی تعداد کم ہے ، 5 ججز تعینات نہ ہونے کے باعث انصاف کی فراہمی کا عمل سست ہے ۔

احسن بھون نے کہا کہ عدلیہ ، ججزاوران کے اہلخانہ کی سوشل میڈیا پر کردار کشی کی مذمت کرتے ہیں ، عدلیہ مخالف توہین آمیز گفتگو برداشت نہیں کی جائے گی ،عدلیہ کی کردار کشی کا نوٹس لیا جائے ، آئین اورجمہوریت کے خلاف سازشوں میں بے جا انتشار ہوا، اقتدار کی ہوس میں اعلیٰ عدلیہ کے ضبط کو بار بار آزمایا گیا۔