اسلام آباد ہائی کورٹ میں گزشتہ روز لاپتا شہری حسیب حمزہ کی بازیابی کیلئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ جہاں عدالتی حکم پر آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر عدالت کے سامنے پیش ہوئے، دوران سماعت آئی جی اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ لاپتا شہری حسیب حمزہ کی گمشدگی کا مقدمی درج کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے آئی جی اسلام آباد سے مخاطب ہوکر کر کہا کہ آئی جی صاحب، یہ ناقابل برداشت ہے، لاپتا افراد سے متعلق پہلے ایک فیصلہ موجود ہیں جس میں یہ واضح قرار دیا گیا ہے کہ شہری لاپتا ہوے پر آئی جی اورمتعلقہ افراد ذمہ دار ہوں گے ۔ انہوں نے کہا یہ عدالت اب اس فیصلے کے مطابق ہی کارروائی کرے گی۔
چیف جسٹس نے اسلام آباد پولیس کو آج بروز بدھ 14 ستمبر کو صبح 10 بجے تک لاپتا شہری کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا اگر ایسا نہیں ہوتا تو ہر ایک کو بلا کر ا س کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایم آئی، آئی ایس آئی اور آئی بی سمیت پیش ہوکر ریاست کی ناکامی کی وضاحت کریں گے، شہری کی عدم بازیابی پر کل ایم آئی ، آئی ایس آئی کےسیکٹر کمانڈر پیش ہوں جب کہ اسپیشل برانچ اور آئی بی کے سیکٹر کمانڈر بھی پیش ہوں۔