نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈینگی متاثرہ مریضوں میں پلیٹ لیٹس کی کمی موت کی وجہ نہیں ہے۔یہ ان مریضوں کے لئے مفید ہے جن کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 10 ہزار سے کم ہو اور خون بہہ رہا ہو۔
ڈینگی میں اسپرین یا آئبوپروفین کو نہیں لینا چاہیے
کراچی میں ہسپتال مریضوں سے بھر گئے ہیں جبکہ لوگ پلیٹ لیٹس کی تعداد بڑھانے کے لئے ہر حربہ استعمال کر رہے ہیں۔ ان لوگوں کو یہ معلوم نہیں کہ ڈینگی کے علاج کی پہلی لائن پلیٹلیٹ کی منتقلی نہیں ہے۔ بلکہ ایسے مریض جن میں پلیٹ لیٹس کی تعداد 10 ہزار سے زیادہ ہو تو ایسے میں پلیٹ لیٹس لگانا مریض کو نقصان پہنچا سکتا ہے
مریضوں کو بخار اور درد کم کرنے کے لئے دی جا سکتی ہے ۔ لیکن اسپرین یا آئبوپروفین کو نہیں لینا چاہیے کیونکہ ان سے خون بہنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
ڈینگی مریضوں کی موت کی بنیادی وجہ رگوں میں خون کا رسائو ہے ۔ جس کی وجہ سے دیگر اعضا متاثر ہوتے ہیں اور موت کا سبب بنتے ہیں۔
عام لوگوں میں ڈینگی کے حوالے سے آگاہی سے اس بیماری کی پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ اور اگر عوام کو وارننگ سگنلز معلوم ہوں تو ڈینگی سے ہونے والی تمام اموات سے بچا جا سکتا ہے۔