اسلام آباد: تاجروں نے چاروں صوبوں میں سیلاب کی و جہ سے حالات خراب ہونیوالی کے باعث انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ اور سیکرٹری و سابق سینئر نائب صدر خالد چوہدری نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کے پی کے ،بلوچستان ، سندھ اور جنوبی پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے حالات بہت خراب ہیں۔
تاجر رہنماؤں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں ابھی تک کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے، مہنگائی اور بے جا ٹیکسوں کی وجہ سے کاروباری حالات خراب ہیں، تاجروں کو فی الحال کاروباری اخراجات پورے کرنا مشکل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آج ہی قلم دان سنبھالا ہے اور پاکستان بھر کی تاجر برادری ان سے امید کر رہی ہے کہ وہ ٹیکس نظام میں بہتر بنائیں گے اور گوشواره آسان زبان میں ہوگا ۔
تاجر رہنماؤں نے کہا کہ ہمیں امید ہے اسحاق ڈار ٹیکس در ٹیکس ختم کریں گے اور خصوصا بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسمنٹ ختم کریں گے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ دسمبر تک بڑھائی جائے اور تاجر نمائندوں کو اعتماد میں لے کر ٹیکس پالیسی مرتب کی جائے جبکہ مہنگائی کا طوفان ر وکنے کے اقدامات کئے جائیں۔