کراچی: امریکا میں ایچ بی ایل (حبیب بینک لمیٹیڈ) کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزام پر مقدمے میں ثانوی ذمہ داریوں کا سامنا کرنے کی خبروں کے بعد سرمایہ کاروں میں پھیلی بے چینی پھیلنے کے سبب اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان رہا، خبروں کے اثرات پر انڈیکس پر منفی اثرپڑا جس کے نتیجے میں 100 انڈیکس 421 کی کمی کے ساتھ بند ہوا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا بینچ مارک 100 انڈیکس 421 سے زائد پوائنٹس کےساتھ 41 ہزار 14 پر بند ہوا جوکہ 1.02 فیصد کمی ہے۔یہ کمی دوپہر دو بجکر 30 منٹ پر انڈیکس میں 524 پوائنٹس یا 1.26 فیصد کمی رپورٹ ہوئی تھی۔
اس سلسلے میں فرسٹ نیشنل ایکویٹیز کے ڈاریکٹر عامر شہزاد کا کہنا تھا کہ حبیب بینک سے متعلق گردش کرنےو الی خبروں کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ پر دبائو ہے۔اسٹاک مارکیٹ میں حبیب بینک کے شیئرز میں 6.11روپے یا 7.50 فیصد کمی واقع ہوئی ۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی امریکی عدالت نے کہا تھا کہ حبیب بینک کو ثانوی ذمہ داریوں کا سامنا ہے کیونکہ شکایت کنندہ نے الزام عائد کیا ہے کہ حبیب بینک نے القاعدہ کی دہشت گردی سرگرمیوں مٰں مالی معاونت کی اورافغانستان میں حملوں کی سازش میں شامل ہوا جہاں 2010 سے 2019 کے دوران افغانستان میں 370 کے قریب لوگ جاں بحق اورزخمی ہوئے۔
دوسری جانب حبیب بینک نے ایک بیان میں الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں میرٹ کے برعکس قرار دیا اور کہا کہ بینک ان الزامات کا مکمل اور بھرپور طریقے سے مقابلہ کرے گا۔