خواتین کو نہ لے جانے کا فیصلہ- صرف عہدیدار شریک ہوں گی۔فائل فوٹو
 خواتین کو نہ لے جانے کا فیصلہ- صرف عہدیدار شریک ہوں گی۔فائل فوٹو

پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کو ڈیڑھ لاکھ افراد نکالنے کا ہدف

محمد قاسم:
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لانگ مارچ کیلئے خیبرپختون سے ڈیڑھ لاکھ افراد نکالنے کا ہدف دیا ہے۔ لانگ مارچ کیلئے رجسٹریشن اور گاڑیوں کی بکنگ شروع کر دی گئی ہے۔ تاہم اس بار پی ٹی آئی نے خواتین کو لانگ مارچ میں نہ لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ صرف خواتین عہدیدار ابتدائی مرحلے میں شریک ہوں گی۔ لانگ مارچ کے اسلام آباد پہنچنے کے بعد فیملیوں کو مدعو کیا جائے گا۔
’’امت‘‘ کو دستیاب معلومات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے خیبرپختون سے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو نکالنے کا ہدف مقررکردیا ہے۔ ہر ویلج و نیبر ہڈ چیئرمین ایک سو۔ رکن صوبائی اسمبلی کم سے کم ایک ہزار اور ہر رکن قومی اسمبلی تین ہزار ورکرز نکالے گا۔ جس کیلئے تین روز میں رجسٹریشن مکمل کرتے ہوئے فہرست وزیراعلیٰ ہائوس میں قائم پارٹی مینجمنٹ سیل کو ارسال کی جائے گی۔ گاڑیوں کا بندوبست رکن صوبائی اور قومی اسمبلی کریں گے اورگاڑیوں کی بکنگ کی تفصیلات بھی مینجمنٹ سیل کو دی جائے گی۔ تمام کارکنوں کو لاٹھی چارج سمیت ہر مشکل صورتحال کیلئے بھی تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

گزشتہ روز عمران خان نے پشاور میں منتخب چیئرمین ویلج و نیبر ہڈ کونسل، پارٹی کی تنظیم اور پارلیمانی پارٹی کے ساتھ الگ الگ اجلاس منعقد کئے۔ جن میں صرف لانگ مارچ سے متعلق گفتگو کی گئی۔ ذرائع کے مطابق تمام پارٹی عہدیداروں اور ذمہ داران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جمعہ تک اپنے اہداف کے مطابق کارکنوں کی رجسٹریشن کرکے ان کے نام، شناختی کارڈ نمبر اور موبائل نمبر ایکسیل شیٹ میں انٹری کرکے وزیراعلیٰ ہائوس میں قائم پارٹی کے مینجمنٹ سیل کو ارسال کریں۔ جہاں صوبہ بھر کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف نے اجلاس میں کہا کہ پچیس مئی کے لانگ مارچ میں تمام عہدیدار اور ارکان اسمبلی بے فکر ہو گئے تھے کہ لوگ خود اسلام آباد آئیں گے۔ لیکن اس بار ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

تمام ارکان اسمبلی خود گاڑیوں کی بکنگ کرکے تفصیلات صوبائی مینجمنٹ سیل کو ارسال کریں گے۔ ان اجلاسوں میں چیئرمین تحریک انصاف نے تمام کارکنوں کو ہدایت کی کہ لاٹھی چارج سمیت ہر مشکل کیلئے تیار ہو کر آئیں۔ ادھر لانگ مارچ کی تیاری کی ہدایت کے ساتھ ہی خیبرپختون میں پی ٹی آئی نے شہریوں کی رجسٹریشن اور گاڑیوں کی بکنگ کا آغاز کر دیا ہے۔ لانگ مارچ کیلئے سوزوکی، کیری ڈبہ، ہائی ایس اور بسوں کی بکنگ کی جارہی ہے۔ جبکہ شہریوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق لانگ مارچ میں تصادم کے خدشے کے پیش نظر خواتین کو ساتھ نہ لے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ البتہ خواتین عہدیدار کی نمائندگی لانگ مارچ میں ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جب اسلام آباد لانگ مارچ اپنی منزل پر پہنچ جائے گا اور دھرنا شروع ہو جائے گا تو اس کے بعد فیملیوں کو مدعو کیا جائے گا کہ وہ دھرنے میں شریک ہوں۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے صوبہ خیبرپختون میں اپنی حکومت ہونے کے سبب بڑے پیمانے پر کارکنوں اور عوام کے اسلام آباد لانگ مارچ میں شرکت کی امید لگا رکھی ہے۔ کیونکہ اس سے پہلے بھی خیبرپختون سے بڑے پیمانے پر کارکن اورعوام تحریک انصاف کے دھرنوں میں شرکت کر چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کا فوکس پشاور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع پر ہے۔ تاہم پنجاب سمیت دیگر صوبے ککے رہنمائوں کو بھی متحرک کر دیاگیا ہے کہ اس مرتبہ انہوں نے بھی کارکنوں اور زیادہ سے زایدہ عوام کو اسلام آباد لانا ہے۔