نیب ترامیم کے بعد386 کیسز احتساب عدالتوں سے واپس ہوئے۔فائل فوٹو
نیب ترامیم کے بعد386 کیسز احتساب عدالتوں سے واپس ہوئے۔فائل فوٹو

الیکشن کمیشن کو مضبوط اوربااختیار بنانا چاہتے ہیں۔سپریم کورٹ

اسلام آباد:فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کیخلاف اپیل پر سپریم کورٹ میں سماعت19 اکتوبرتک ملتوی کردی گئی ہے، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن کو مضبوط اوربااختیار بنانا چاہتے ہیں ،نہیں چاہتے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہر کوئی آئینی درخواستوں میں اڑاتا رہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق  سپریم کورٹ  میں چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں2 رکنی بنچ نے  فیصل واوڈ کی تاحیات نااہلی کیخلاف درخواست پر سماعت کی ، چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ انتخابی معاملا ت میں الیکشن کمیشن کی مہارت ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی تاحیات نااہلی کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

چیف جسٹس نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو حقائق کے تعین کیلیے مقدمہ ہائیکورٹ نے ہی بھیجا تھا، جس پر وکیل فیصل واوڈا نے سوال اٹھایا کہ کیا ہائیکور ٹ کے کہنے سے الیکشن کمیشن عدالت بن جائے گا؟الیکشن کمیشن عدالت نہیں جو تاحیات نااہلی کا ڈیکلریشن دے سکے اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر فیصلہ ہی نہیں دیا، جبکہ الیکشن کمیشن نے حقائق کا تعین بھی درست انداز میں نہیں کیا۔

فیصل واوڈا کے وکیل نے مزید کہا کہ کیس میں امریکی سفارتخانے کے اہلکاروں پر جرح کا موقع بھی فراہم نہیں کیا گیا سپریم کورٹ نے فیصل واوڈ کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد مزید سماعت 19اکتوبر تک ملتوی کردی ۔