کراچی (اُمت نیوز)کراچی کی مچھرکالونی میں ہجوم کے تشدد سے ہلاک ہونے والے ٹیلی کام کمپنی کے دو ملازمین کے قتل کے معاملے کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کردی گئی۔
محکمہ انسانی حقوق سندھ نے تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں عوام نے تشدد کرکے دو افراد کو قتل کردیا تھا، علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا تھا کہ دونوں افراد بچوں کو اغوا کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
تاہم پولیس حکام کا کہنا ہےکہ جاں بحق دونوں افراد پر لگائےگئے الزامات جھوٹے ہیں، ٹیلی کام کمپنی کے دونوں ملازمین پہلی دفعہ مچھرکالونی آئے تھے۔
اس حوالے سے آج آئی جی پولیس نے سندھ کابینہ کو بریفنگ میں بتایا کہ نجی ٹیلی کام کمپنی کا ایک انجینیئر اور اسٹاف موبائل ٹاور چیک کر رہےتھے، انجینیئر کی گاڑی میں میڈیکل کٹ پڑی ہوئی تھی، زخم کی دوا کو لوگ بےہوشی کی دوا سمجھے۔
آئی جی کے مطابق 15 افرادکو ویڈیو کے ذریعے شناخت کیا گیا ہے،تمام شناخت کیےگئے لوگ گرفتار ہیں، ہجوم کنٹرول کرنےکے لیے تربیت یافتہ پولیس فورس ہونی چاہیے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ مچھر کالونی جیسے واقعات ناقابل معافی اور ناقابل برداشت ہیں۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق سندھ کابینہ نے دونوں جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے 50، 50 لاکھ روپے دینےکا فیصلہ کیا ہے