انٹیلی جنس رپورٹ پر وفاقی دارالحکومت میں سرچ آپریشن جاری ہے۔فائل فوٹو
 انٹیلی جنس رپورٹ پر وفاقی دارالحکومت میں سرچ آپریشن جاری ہے۔فائل فوٹو

مسلح جتھوں کی اطلاعات پر وفاقی پولیس الرٹ

نمائندہ امت:
تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں خیبر پختون سے مسلح جتھوں کی آمد کی انٹیلی جنس رپورٹ پر وفاقی پولیس الرٹ ہوگئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پانچ سے سات ہزار تک اسلحہ بردار پی ٹی آئی کارکنان کی آمد کا امکان ہے۔ یہ لوگ خیبر پختون سے بڑے قافلے کے ساتھ گاڑیوں میں چھپ کر اسلام آباد اور مضافات میں داخل ہونے کی کوشش کریں گے۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف کے کارکنان نے بڑی تعداد میں غلیلیں بھی اپنے پاس رکھ لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں داخل ہوکر یہ جتھے قانون نافذ کرنے والوں پر فائرنگ کر کے نقص امن کی صورت حال پیدا کرسکتے ہیں۔ ان اطلاعات پر وفاقی پولیس نے بڑے پیمانے پر اسلام آباد اور مضافات میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ اس حوالے سے گزشتہ روز مارگلہ ہلز میں بھی سرچ آپریشن کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف خیبر پختون کی لیڈر شپ نے لانگ مارچ میں مسلح جتھوں کو بلوا لیا ہے۔ یہ جتھے پشاوراورڈیرہ اسماعیل خان سے روانہ ہوچکے ہیں، جن کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ خفیہ اطلاعات کے مطابق یہ پانچ سے سات ہزار کے درمیان ہیں، جن کے پاس چھوٹے ہتھیاروں سمیت گاڑیوں کے خفیہ خانوں میں بندوقیں بھی موجود ہیں۔ ان میں زیادہ لوگ غیر ملکی ہیں، جنہیں پشاور سے عمران خان کے ایک قریبی بیورکریٹ ساتھی نے سہولت فراہم کی ہے۔ ان مسلح افراد کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ اسلام آباد میں مختلف راستوں سے داخل ہوکر امن وامان کے مسائل پیدا کریں۔ تاکہ حکومت بدنام ہو اور ان کے موقف کو تقویت ملے۔ یہ بعض لوگ گاڑیوں میں اور بعض دیگر راستوں سے اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔ اس حوالے سے پولیس نے سرچ آپریشن تیز کردیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں مختلف صوبوں سے آئی فورسز کیلئے ڈیوٹی پوائنٹس پر تربیتی مشقوں کا انعقادکیا گیا ہے۔ مشقوں کے انعقاد کا مقصد وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال کو منظم طور پر کنٹرول کرنا ہے۔ سیکورٹی ڈویژن میں پولیس اہلکاروں کو آنسو گیس کے مؤثر اور غیر مہلک استعمال سے متعلق تربیت بھی دی گئی۔ جبکہ وفاقی پولیس کا سرچ آپریشن روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔ سرچ آپریشن کے دوران 70 مشکوک افراد، 37 موٹر سائیکلیں اور 11 گاڑیوں کو چیک کیا گیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز مارگلہ ہلز پر بھی سرچ آپریشن کیا گیا۔ خاص طور پر خیبر پختون کے جو راستے مارگلہ ہلز پر آکر ملتے ہیں، وہاں پولیس کی چیکنگ سخت کر دی گئی ہے۔ شاہدرہ کے پاس ایک خاص پوائنٹ پر بھی پولیس نے بڑی تعداد میں چیکنگ کی اور وہاں پر قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں نے بھی پولیس کا ساتھ دیا۔ جب کہ ڈیرہ اسماعیل خان سے آنے والے راستے پر اسلام آباد ٹول پلازہ کے اردگرد سرچ آپریشن تیز کیا گیاہے اور خاص طور پرعلی امین گنڈا پور کی آڈیو لیک کے بعد پولیس فورس زیادہ چست اور تیار ہوچکی ہے۔

ذرائع نے یہ بات بھی کنفرم کی ہے کی ہے کہ 25 مئی کے لانگ مارچ کی طرح اس مرتبہ بھی تحریک کے انصاف کے کارکنان غلیل اور کنچے اپنے ساتھ رکھیں گے۔ اطلاعات کے مطابق صوبائی قیادت کے بظاہر منع کرنے کے باوجود سابق ضلع ناظم ارباب عاصم اور دیگر پی ٹی آئی لیڈران نے پشاور مارکیٹ سے بڑی تعداد میں غلیلیں خریدی ہیں۔ پشاور کے سابق ناظم ارباب عاصم بھی نمک منڈی کی مارکیٹ سے غلیلیں خریدتے ہوئے نظر آئے۔ ان کے ہمراہ پارٹی کے دیگر ورکرز بھی موجود تھے۔ دکان داروں سے اچھی کوالٹی کی غلیلیں مانگی گئیں، جنہیں کارکنان میں تقسیم کرنے کا پروگرام بنایا جاچکا ہے۔ اگرچہ ارباب عاصم نے یہ کہا ہے کہ ابھی ہم صرف غلیلیں دیکھنے گئے تھے، لیکن دکان داروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے خرید لی ہیں۔ اس بات کی تصدیق پولیس ذرائع سے بھی ہوگئی ہے۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس کے پی ٹی آئی کے مقامی عہدیداروں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق لانگ مارچ کے لئے فنڈز اکٹھے کرنے یا دینے والوں کی تلاش میں وفاقی پولیس خاصی سرگرم ہے۔ پولیس کے پاس ان لوگوں کی ایک لسٹ موجود ہے جس میں سرگرم پی ٹی آئی کارکنوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ گرفتاریوں کے خوف سے یہ کارکنان غائب ہیں اور ابھی تک پولیس کے ہتھے نہیں چڑھ سکے۔