مری روڈ پر تحریک انصاف نے ماحول گرما دیا، عوامی طاقت دکھانے کی تیاری

وفاقی حکومت نے پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا ہیلی کاپٹر اتارنے کی اجازت دینے سے گریز کے ساتھ سیکورٹی خطرات کے پیش نظر جلسہ ملتوی کرنے کی تجویز دی ہے، جبکہ دارالحکومت کی حدود میں کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں تاہم دوسری طرف راولپنڈی کی حدود میں پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کو ہر قسم کی سرگرمیوں کے لیے بھرپور تعاون فراہم کر رکھا ہے ۔

تحریک انصاف نے راولپنڈی کے اقبال پارک کے اندر خیمہ بستی آباد کی گئی ہے جہاں رات کو بڑی تعداد میں کارکن موجود تھے جبکہ مختلف شہروں سے لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری تھا۔ خیمہ بستی کے اندر عارضی ٹوائلٹس کا بھی انتظام کیا گیا ہے جبکہ سردی کے پیش نظر ہیٹنگ سسٹم بھی لگائے گئے ہیں۔ جمعہ کی شب پارٹی کے سینئر رہنماؤں شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور دیگر نے خیمہ بستی کا دورہ کیا اور وہاں موجود کارکنوں سے خطاب کیا۔ ہفتے کی شام عوامی طاقت کے مظاہرے کیلئے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور اس کیلئے ماحول  کو گرما دیا گیا ہے۔شمس آباد پر نصب اسٹیج جو بعد ازاں وہان سے ہٹا دیا گیا

 

ہفتے کی شام تحریک انصاف کے متوقع جلسے کی تیاریوں کے حوالے سے صورت حال جاننے کے لئے امت نے فیض آباد انٹر چینج سے منسلکہ اسلام آباد ایکسپریس وے، مری روڈ اورگردونواح کا سروے کیا تو نہ صرف شاہراہوں پر ٹریفک رواں دواں تھا بلکہ گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں پر تحریک انصاف کے کارکن آزادانہ نقل و حرکت کر رہے تھے۔ ایکسپریس وے سے  پرانے ایئرپورٹ آنے اور جانے والے دونوں ٹریک کھلے تھے اور ٹریفک رواں تھا۔ فیض آباد انٹرچینج کے ارد گرد بڑی تعداد میں کنٹینرز سڑک کنارے رکھے گئے تھے تاہم ٹریفک کی روانی میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی گئی۔ مری روڈ سے فیض آباد جانے والا ایک ٹریک جزوی طور پر بڑی گاڑیوں کے لئے بند تھا تاہم موٹر سائیکل سوار آسانی سے گزر رہے تھے۔فیض آباد سے صدر جانے والے ٹریک پر شمس آباد کے قریب بڑی تعداد میں کنٹینر جوڑ کر جلسے کے لئے اسٹیج تیار کیا گیا تھا تاہم شام 6 بجے امت کے سروے کے دوران یہ اسٹیج ویلڈنگ مشینوں کے ذریعے کاٹ کر ہٹایا جا رہا تھا۔استفسار پر بتایا گیا کہ راولپنڈی پولیس نے اسٹیج ہٹانے کا حکم دیا ہے لہٰذا اب اسٹیج چند سو میٹر آگے رحمان آباد کے مقام پر منتقل کیا جارہا ہے ۔

فیض آباد انٹرچینج پر تعینات ایف سی اہلکار، ٹریفک رواں ہے 

مری روڈ پر علامہ اقبال پارک کے باہر تحریک انصاف کے کئی روز سے قائم استقبالیہ کیمپ پر بڑی تعداد میں پارٹی کارکن موجود تھے جہاں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خطاب کے لیے کنٹینر بھی رکھا گیا ہے۔ یہاں مقامی رہنما خطاب کر کے کارکنوں کا لہو گرما رہے تھے جبکہ تحریک انصاف کے کارکن میوزک کی دھن پر رقص اور نعرے بازی بھی کر رہے تھے۔ شام کے وقت ہزار سے بارہ سو کی تعداد میں کارکن یہاں موجود تھے جن میں بڑی تعداد خیبر پختونخوا سے آنے والے پی ٹی آئی کارکنوں کی تھی۔ امت نے وہاں موجود کچھ کارکنوں سے بات کی تو معلوم ہوا کہ ان میں سے بیشتر اس بات سے لاعلم ہیں کہ پارٹی لانگ مارچ کرنا چاہتی ہے یا پھر دھرنے یا جلسے کا ارادہ رکھتی ہے۔ مزید یہ کہ جلسہ ایک روزہ ہوگا یا پروگرام طویل ہوگا اس حوالے سے بھی بہتر کارکن لاعلم نظر آئے۔

اقبال پارک مری روڈ راولپنڈی کا بیرونی منظر

بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر کارکنوں کی اکثریت ابہام کا شکار تھی اور ان میں پہلے سا جوش و جذبہ دکھائی نہیں دے رہا تھا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس دوران مری روڈ کے دونوں ٹریکس پر صرف ایک ایک پولیس موبائل کھڑی نظر آئی۔ امت ٹیم نے فیض آباد انٹر چینج پر جاکر صورت حال کا جائزہ لیا تو وہاں بھی سکیورٹی اہلکار پل کے اوپر تو موجود نہیں تھے البتہ پل کے نیچے گرین بیلٹ پر لگے ٹینٹ میں پولیس اور ایف سی کے اہلکار "آرام باش” حالت میں دکھائی دیے۔ پل کے اوپر ایف سی کے تین اور دو پولیس اہلکار موجود تھے جبکہ فیض آباد انٹر چینج سے راولپنڈی اور اسلام آباد آنے اور جانے والے ٹریکس پر ٹریفک معمول کے مطابق رواں تھا۔