لاہور ان دنوں مسلسل دھوئیں اور دھند کی لپیٹ میں ہے، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اسموگ دسمبر کے پہلے ہفتے تک جاری رہے گی اور حدِ نگاہ صفر ہو جائے گی۔
نومبر کا اختتام ، صوبائی دار الحکومت کو اسموگ کی لپیٹ میں ہے۔
پنجاب یونیورسٹی کے اسموگ ایکسپرٹ ڈاکٹر ذوالفقار کا کہنا ہے کہ حکومت کے مؤثر اقدامات کے باوجود اسموگ غیر معمولی شدت سے پھیلی ہے،کارخانوں ،گاڑیوں اور گیس نہ ہونے کے باعث لکڑیوں کا دھواں اسموگ کی شدت کا باعث بنا ہے،آئندہ دنوں اسموگ مزید بڑھنے سے حد نگاہ صفر ہوجائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ لاہور کا ائیر کوالٹی انڈکس 500 کی خطرناک حد کو پہنچ چکا ہے، 99فیصد شہریوں کی صحت متاثر ہورہی ہے،اسموگ ایمرجنسی لگا کر اسکولز بند کیے جائیں اوردفاتر میں حاضری 50 فیصد تک محدود کی جائے۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ائیرکوالٹی سے متعلق محکمہ ماحولیات کے اعداد وشمار درست نہیں،پنجاب یونیورسٹی نے 10 ٹاؤنز میں سنسر لگائے ہیں، شاہدرہ اورمال روڈ پر فضائی آلودگی سب سے زیادہ ہے۔