کراچی (رپورٹ:سید نبیل اختر) اینٹی تھیفٹ سیل کے نئے سربراہ نے غیر قانونی کنکشن کی حامل فیکٹریوں کے خلاف نمائشی آپریشن کی تیاری کرلی،پانی کی چوری میں ملوث فیکٹریوں سے بھتہ ڈبل کرانے کا ٹاسک انسپکٹر عامر عرف عامر پیجرکو دے دیا گیا ، کورنگی انڈسٹریل ایریا کی ایک فیکٹری میں کارروائی پر واٹر بورڈ عملے کو سبکی ،توڑا گیا پانی کا ٹینک مرمت کرکے دینا پڑا ۔تابش رضا کے خلاف کرپشن کی انکوائری چل رہی ہے ،عامر پیجر پر حال ہی میں سپرہائی وے پر واٹر بورڈ کی لائن تبدیلی کے الزامات ہیں جس کیلئے مقامی بلڈر سے کروڑوں روپے رشوت طلب کی گئی تھی ،
اہم ذرائع نے بتایا کہ واٹر بورڈ کے اینٹی تھیفٹ سیل کے نئے انچارج تابش رضا نے غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی کے بجائے انکوائری زدہ افسران کو انڈسٹریل ایریا میں فیکٹریوں کے خلاف کارروائیوں کے اہداف دے دیئے ہیں۔ اس ضمن میں واٹر بورڈ کے ایک ملازم عامر پیجر کو ٹاسک دیا گیا ہے جوغیر قانونی کنکشن کی حامل فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کررہا ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ دنوں عامر پیجر اور اس کی ٹیم نے کورنگی انڈسٹریل ایریا کی ایک فیکٹری میں غیر قانونی پانی کنکشن کے الزام پر فیکٹری کا واٹر ٹینک توڑ دیا تھا جس کے خلاف واٹر بورڈ کے اعلیٰ حکام کو شکایت کی گئی ، فیکٹری مالک نے کنکشن کے قانونی ہونے کے دستاویزات جمع کرائے تو تابش رضا نے عملے کو واٹر ٹینک دوبارہ مرمت کرنے کی ہدایت کی ،ذرائع نے بتایا کہ پانی کے ٹینک توڑنے پر انچارج اینٹی تھیفٹ سیل نے ستر ہزار روپے کی رقم ادا کی ، ذرائع نے بتایا کہ فیکٹری کے مالکان بااثر تھے ، انہوں نے بھتے کے مطالبے پر رقم دینے سے انکار کردیا تھا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تابش رضا کی بطور انچارج تعیناتی نئی انتظامیہ پر سوالیہ نشان بن گئی ہے کیونکہ انہوں نے ایک ایسے انکوائری زدہ افسر کو ایک ایسے شعبے کا سربراہ مقرر کیا ہے جس کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہر میں پانی کی چوری کی روک تھام کرے اور چوری میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرے تاہم ان کی تعیناتی کے بعد پانی کی چوری میں کمی کے بجائے اضافہ ہوا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ تابش رضا کی تعیناتی سے قبل عامر پیجر کو اینٹی تھیفٹ سیل تبادلہ کیا گیا تھا لیکن تابش رضا کی بطور انچارج تعیناتی نہ ہونے کی وجہ سے عامر نے جوائننگ نہیں دی، بعدازاں دو ہفتے کے بعد جوائننگ دینے گئے تو سابق انچارج اینٹی تھیفٹ سیل نے انہیں شعبہ ایچ آر کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی،معلوم ہوا ہے کہ ان کی تعیناتی کے احکامات 23 ستمبر کو دیئے گئے تھے اور وہ 22 اکتوبر کو جوائننگ دینے پہنچے تو انہیں واپس کردیا گیا تھا ، تاہم تابش رضا نے عہدہ سنبھالتے ہی پرانی تاریخوں میں عامر کی جوائننگ قبول کرکے انہیں ‘‘اہم ’’ ٹاسک بھی سونپ دیئے ۔
ذرائع نے بتایا کہ عامر پیجر تابش رضا کے احکامات پر اپنے ساتھ مختلف شعبہ جات میں تعینات ملازمین وکیل ، سدھیر ، جاوید ، نفیس ، خرم اور حسنین کو بھی پانی چوری کے آپریشن میں استعمال کررہے ہیں اور اینٹی تھیفٹ سیل میں موجود عملے کو دفتر بٹھادیا گیا ہے ،
ذرائع نے بتایا کہ کورنگی انڈسٹریل ایریا میں کارروائی کے نتیجے میں تابش رضا اور ان کی ٹیم کو سبکی کا سامنا کرنا جبکہ تعیناتی کے اگلے ہی روز دنبہ گوٹھ میں جعلی آپریشن بھی کرچکے ہیں جس کے خلاف اب تک کوئی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل نہیں دی جاسکی ہے،
ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی تھیفٹ سیل نے کراچی کے صنعتی علاقوں کو ٹارگٹ کیا ہے کیونکہ وہاں فیکٹریوں کے پاس غیر قانونی طور پر دو اور دو زائد کنکشن مرکزی لائنوں سے ہیں اور ان پر میٹرز بھی نصب نہیں ،اینٹی تھیفٹ سیل کے ملازمین کو پانچ حصوں میں تقسم کیا گیا ہے جوسائیٹ ،سائٹ سپر ہائی وے،کورنگی انڈسٹریل ایریا،نیو کراچی انڈسٹریل ایریا ،کاٹجز انڈسٹریل ایریاز میں فیکٹریوں کو دیئے گئے کنکشن سے متعلق تفصیلات جمع کرنے میں مصروف ہیں تاکہ ان کے خلاف کارروائی کرکے زیادہ سے زیادہ وصولی کی جاسکے۔
امت نے مذکورہ معاملے پر مؤقف کیلئے اینٹی تھیفٹ سیل کے نئے انچارج تابش رضا سے بات کرنے کی کوشش کی تو ان کا فون بند تھا ، امت نے ترجمان واٹر بورڈ عبدالقادر سے مؤقف حاصل کیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں اس حوالے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہے ، انہوں نے کہا کہ اینٹی تھیفٹ سیل کی کاررائیوں پر ان کی جانب سے بیان جاری ہوتا ہے تاہم انہیں ایسے کسی ٹاسک یا کارروائی کا علم نہیں ، انہوں نے کہا کہ اس متعلق تابش رضا ہی بہتر بتاسکتے ہیں ۔