اسلام آباد(امت نیوز)عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 1.6 ارب ڈالر سے امداد کی منظوری دے دی۔یہ رقم سندھ میں سیلاب زدہ علاقوں کے متاثرین کی مدد کے 5 منصوبوں کے لیے فراہم کی جائے گی
عالمی بینک کے اعلامئے کے مطابق یہ فیصلہ ادارے کے انتظامی بورڈ کے اجلاس میں کیا گیا۔ ان میں سے تین منصوبے بحالی، مکانات کی تعمیر اور فصلوں کی پیداوار کی بحالی جب کہ دیگر دو منصوبے ماوٴں اور بچوں کے لیے صحت کی خدمات میں معاونت فراہم کرتے ہیں
عالمی بینک کے اعلامیہ کے مطابق سندھ فلڈ ایمرجنسی بحالی پراجیکٹ کے تحت 500 ملین ڈالر کی معاونت فراہم کی جائے گی، اس پراجیکٹ کے تحت تباہ شدہ بنیادی ڈھانچہ کی بحالی، قلیل مدتی روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور آفات سے نمٹنے کے لیے حکومتی صلاحیت کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ یہ منصوبہ آبپاشی اور سیلاب سے بچاوٴ کے اہم انفراسٹرکچر، واٹر سپلائی اسکیموں، سڑکوں اور متعلقہ بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور بہتری میں مدد کرے گا۔
منصوبے سے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں کم از کم 20 لاکھ افراد، جن میں سے تقریباً 50 فیصد خواتین شامل ہیں ،مستفید ہوں گے۔ کمیونٹی لیول کیش فار ورک پروگرام کے تحت ایک لاکھ گھرانوں کو قلیل مدتی انکم سپورٹ فراہم کی جائے گی۔
عالمی بینک کے اعلامیہ کے مطابق سندھ فلڈ ایمرجنسی ہاوٴسنگ ری کنسٹرکشن پراجیکٹ کے تحت 500 ملین ڈالر کی معاونت فراہم کی جائے گی، منصوبہ کے تحت موسمیاتی لحاظ سے موزوں تعمیرات میں مدد فراہم کی جائے گی۔ منصوبہ کے تحت ساڑھے تین لاکھ ہاوٴسنگ یونٹس کے لیے تعمیر نو اور بحالی گرانٹ فراہم کی جائے گی۔
اعلامیہ کے مطابق سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ کے تحت 292 ملین ڈالر کی معاونت فراہم کی جائے گی اور اس منصوبہ کے تحت زرعی و پیداواری صلاحیت میں اضافہ کیا جائے گا، پانی کے مربوط وسائل کے انتظام کو بہتر بنایا جائے گا جبکہ سیلاب سے متاثرہ کسانوں کو فصلوں کی پیداوار کو بحال کرانے میں معاونت فراہم کی جائے گی۔
اس منصوبے سے تین لاکھ 85 ہزار گھرانے مستفید ہوں گے سندھ اسٹرینتھننگ سوشل پروٹیکشن ڈیلیوری سسٹم پراجیکٹ کے تحت 200 ملین ڈالر اور سندھ انٹیگریٹڈ ہیلتھ اینڈ پاپولیشن پروجیکٹ کے تحت بھی 200 ملین ڈالرکی معاونت فراہم کی جائے گی۔ ان منصوبوں سے سماجی تحفظ کے پروگراموں کو مربوط بنانے اور بنیادی تولیدی صحت، زچگی، نوزائیدہ، بچے اور نو عمروں کی صحت اور غذائیت کی خدمات کے معیار اور استعمال دونوں کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
ان منصوبوں سے منصوبہ دور دراز اور نیم شہری علاقوں میں منتخب سرکاری ڈسپنسریوں کی آبادی خصوصاً خواتین، لڑکیوں اور بچوں اور سندھ میں سیلاب سے متاثرہ بستیوں کے لیے معیاری صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی کو بہتر بنایا جائے گا۔