پنجاب اسمبلی ٹوٹنے کا معاملہ
چوہدری شجاعت حسین کا پنجاب کی پارلیمانی پارٹی سے کچھ لینا دینا نہیں۔فائل فوٹو

گورنرکو ہٹانےکیلئےصدرکو خط نہیں بھیجا،صرف تیارکیا،اسپیکر پنجاب اسمبلی

لاہور ( نمائندہ امت) اسپیکر پنجاب اسمبلی نے تصدیق کی ہے کہ گورنر کو ان کے منصب سے ہٹانے کیلئے صدر مملکت کو خط ارسال نہیں کیا گیا البتہ تیار کیا گیا ہے اور وقتی طور پر روک لیا گیا تاہم وہ اپنے اس نکتہ نظر کو درست سمجھتے ہیں کہ گورنر کا وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے اجلاس طلب کرنا غیر آئینی و غیر قانونی ہے جس کا مقصد اسمبلی کی تحلیل میں روڑے اٹکانا ہے ۔

واضح رہے کہ بدھ کی شام پنجاب کے وزیر پارلیمانی امور محمد بشارت راجہ نے دعویٰ کیا تھا کہ گورنر کو ہٹانے کیلئے صدر مملکت کو اسپیکر نے خط بھجوا دیا ہے ۔ جمعرات کی شام میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر  نے کہا کہ جاری اجلاس کے دوران نیا اجلاس نہیں بلایا جاسکتا ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کو بچانا یا ہٹانا میرا دردِ سر نہیں ہے میں نے بطور اسپیکر اپنا کام کرنا ہے اور ماضی کی بے توقیری کے واقعات کو دہرانا بھی نہیں ، وزیراعلیٰ اور گورنرو اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریکیں زیر التوا ہونے کے دوران اسمبلی نہین توڑی جاسکتی اور یہ تحریکیں ممکنہہ طور پر جنوری میں نمٹائی جائیں گی ۔

اسپیکر کے اسمبلی کا اجلاس بلانے سے انکار پر گورنر کے جواب کے ردِ عمل میں اسپیکر محمد سبطین نے گورنر کو جوابی خط بھیج دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آپ کا لکھا گیا خط حقائق کے منافی ہے، پنجاب اسمبلی رولز آف پروسیجر کے آرٹیکل 209 اے کے تحت 20 دسمبر کو دی جانے والی رولنگ کے تحت آپ کا طلب کردہ اجلاس غیرآئینی تھا، خط مہیں کہا گیا ہے کہ سپیکر کو ایوان میں پیش ہونے والے ہر معاملے پر رولنگ دینے کا اختیار ہے اور اسپیکر اسمبلی کی کارروائی پر آزادانہ فیصلہ کر سکتا ہے، جبکہ سپیکر کی جانب سے دی گئی رولنگ کو آئین کے آرٹیکل 69 کے تحت مکمل تحفظ حاصل ہے، آپ کا یہ کہنا غلط ہے کہ ہ میری وجہ سے وزیراعلی اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکے، چونکہ 21 دسمبر کو اسمبلی کا کوئی اجلاس بلایا ہی نہیں گیا تھا تو وزیراعلی کیسے اعتماد کا ووٹ لیتے،آپ کی جانب سے بھجوائے گئے خط کی کوئی آئینی و قانونی حیثیت نہیں ہے، میری 20 دسمبر کی رولنگ مکمل آئینی و قانونی اور آپ کا اس کے جواب میں 21 دسمبر کے خط کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے ، میری 20 دسمبر کی رولنگ مکمل آئینی و قانونی اور آپ کا اس کے جواب میں 21 دسمبر کے خط کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے،دوسری جانب گورنر ہاﺅس کے اطراف میں سیکیورٹی بڑھا دی گئیہے جہیاں اب سے کچھ دیر کے بعد پی ٹی آئی مظاہرہ ک جاری ہے جہاں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے مواصلاتی رابطے پر خطاب کرکے نیا لائحہ عمل جاری کرنا ہے دوسری جانب گورنر ہاﺅس میں صوبے کے آئینی امور پر مشاورتی اجلاس جاری ہے ۔