مقبوضہ کشمیربی جی پی نے مسلمانوں کے گھر مسمار کرنا شروع کردیئے

سرینگر:  بھارت کی حکمران انتہاپسند ہندوجماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے مقبوضہ کشمیر میں بھی مسلمانوں کے گھر مسمار کرنا شروع کر دیے ہیں۔

بھارت میں عموماً مسلمانوں کے خلاف اس طرح کے ماراوئے عدالت اقدام ہوتے رہے ہیں، جہاں ان کے گھروں کو متعدد بار مسمار کیا جا چکا ہے۔ تاہم کشمیر میں یہ ایک نیا رجحان ہے۔

ایک جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے ہفتہ کی صبح ضلع اننت ناگ میں پہلگام علاقے کے لوار گاؤں میں بلڈوزر کی مدد سے ایک منزلہ عمارت کو منہدم کر دیا۔ جس عمارت کو منہدم کیا گیا وہ مبینہ طور پر تنظیم حزب المجاہدین کے ایک کمانڈر عامر خان کا مکان تھا۔

مقامی ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق عامر خان کا اصلی نام غلام نبی ہے جو فی الوقت حزب المجاہدین کے اعلیٰ آپریشنل کمانڈر ہیں۔

بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے کے مسلم تشخص کو ختم کرنے پر تلی ہے۔

میرواعظ نے کہا کہ انہیں علاقے کی مسلم شناخت کی سب سے بڑی نمائندہ علامت جامع مسجد سری نگر کے منبر سے زبردستی دور رکھا جا رہا ہے جو نتہائی افسوسناک ہے۔

لیگل فورم فار کشمیر (ایل ایف کے) نے اپنی ایک رپورٹ میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر روشنی ڈالی ہے۔