ایم کیو ایم کو منظم کرنا شہدائے پولیس،رینجرز سے غداری ہے، فواد چوہدری

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کو منظم کرنا شہدائے پولیس اور رینجرز سے غداری ہے۔ یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے 1951 کے بعد مختلف تجربے کیے اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کا بنانا اور توڑنا بھی ان تجربوں میں شامل ہے۔ ایم کیو ایم کی لیڈر شپ کٹھ پتلیاں ہیں اور اب ایم کیو ایم کو دوبارہ منظم کرنا پولیس اور رینجرز کے شہدا سے غداری ہے۔

ہم انتخابات کی طرف جانا چاہتے ہیں اور 9 جنوری کو پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی طلب کیا ہے۔ پرویز الہٰی اعتماد کا ووٹ لے کر اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس گورنر کو بھیجیں گے جبکہ اعتماد کے ووٹ کے لیے ہمارے اراکین پورے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کی شکایاتیں جائز ہیں جنہیں دور کرنے کے لیے عمران خان نے ہدایات جاری کی ہیں اور ایم ڈبلیو ایم پرویز الہٰی کے لیے اعتماد کا ووٹ دے گی جبکہ مسلم لیگ ق کا سیاسی انٹرسٹ پی ٹی آئی کے ساتھ ہے اور مونس الہٰی عقل مند سیاستدان ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن میں پی ٹی آئی اور ق لیگ اکٹھے لڑیں گے تو ق لیگ کے لیے فائدہ ہو گا۔ پرویز الہٰی پی ٹی آئی میں نہیں ہیں اور ان کی اپنی ایک پالیسی ہے اب جہاں ان کا انٹرسٹ ہمارے ساتھ ہے وہ ہمارے ساتھ ہیں۔ پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ اگلے 5 سال ہمارے ساتھ رہنا ہے تو وزیر اعلیٰ کی قربانی دینی پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ طارق بشیر چیمہ اور دیگر پی ٹی آئی کے بغیر انتخابات لڑتے تو ضمانتیں ضبط ہو جاتیں۔ گجرات اور ملتان کے اراکین صوبائی اسمبلیز کو غیر حاضر رہنے کا کہا گیا اور ہمارے گجرات کے رکن صوبائی اسمبلی کو باقاعدہ بلایا گیا اور بتایا گیا کہ عمران خان کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ عمران خان پر ہم نے کانٹا لگا دیا ہے۔