کراچی(امت نیوز)چیف سیکریٹری سندھ کی زیرصدارت کراچی میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سےاجلاس میں پولیس نے ایم کیوایم کی جانب سے امن و امان کی صورت حال خراب کرنے کا خدشہ ظاہر کردیا
15 جنوری کو کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کرانےکے فیصلے کے بعد چیف سیکرٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کی زیرصدارت اجلاس ہوا۔
اجلاس میں اعلیٰ فوجی و سول اداروں کے افسران ،سیکرٹری الیکشن کمیشن ،صوبائی الیکشن کمشنر،آئی جی سندھ،ایڈیشنل آئی جی کراچی و دیگر اعلیٰ حکام نے شریک کی۔
اجلاس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ حکومت کو بلدیاتی انتخابات کے لیے انتظامات اورکل سے پولنگ اسٹیشنز پر سامان کی ترسیل کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔
ا سندھ حکومت کو انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پرخفیہ کیمرے نصب کرنے اور آئی جی سندھ کو دیگر اضلاع سے پولیس نفری پولنگ اسٹیشنز تک پہنچانےکی ہدایت بھی کی گئی۔
اجلاس میں ایم کیو ایم کے دھڑوں کے اتحاد پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، پولیس حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم الیکشن رکوانے کی دھمکی دے چکی ہے، ایم کیو ایم لندن کا دھڑا دیواروں پر وال چاکنگ کر رہا ہے، بلدیاتی الیکشن کے دوران امن امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے جبکہ الیکشن کے دوران کالعدم تنظیمیں بھی دہشتگردی کا منصوبہ کرسکتی ہیں
اس کے علاوہ کمشنر حیدرآباد نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دادو ضلع کی دو تحصیلیں زیر آب ہیں، لوگ بے گھر ہیں، وہ کیسے ووٹ کاسٹ کرنے پہنچیں گے۔
رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کے تمام جواز مسترد کر دیے۔
وفاقی سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ کس طرح کی گارنٹی کو قبول کر کے الیکشن ملتوی کریں؟ آج الیکشن ملتوی کریں تو ایک ماہ کے بعد امن امان کی صورتحال بہتر ہو جائےگی؟