کراچی (اسٹاف رپورٹر) عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے کہاہے کہ ایم کیوں ایم کے ایک ہونے پر خوشی ہے اللہ کرے کہ ایک ہونے کے ساتھ سب نیک بھی ہوجائیں
مردان ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہی سید نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے کراچی کے عوام گومگو کیفیت کا شکار ہیں۔ اکثریتی امیدواروں کا تعلق مڈل کلاس طبقے سے ہے جن کا اب تک کافی مالی نقصان ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت بلدیاتی امیدواروں کے جذبات سے کھیلنا بند کردے۔اے این پی سندھ اپنے مقررہ وقت پر بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کرتی ہے۔ لوکل باڈیز کا نظام جمہوریت کی بنیاد اور آئینی تقاضا ہے۔
شاہی سید کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں پر ایم کیوں ایم کے تحفظات حقیقی ہیں ۔ ایم کیو ایم کو اس مسئلے پر اتنا عرصہ خاموش نہیں رہنا چاہئے تھا۔ ایم کیوں ایم کے ایک ہونے پر خوشی ہے اللہ کرے کہ ایک ہونے کے ساتھ سب نیک بھی ہوجائیں ۔
پریس کانفرنس میں شاہی سید نے مزید کہا کہ ڈبل ایڈریس کے نام پر عوام کے ساتھ تفریق بند کی جائے۔ کراچی کے شہریوں کا ووٹ کراچی میں ہی ہونا چاہیئے ۔ پیپلز پارٹی بلدیاتی الیکشن کے دوران غیر منتخب لوگوں کے ہاتھوں سے اربوں روپے لگا رہی ہے۔ پیپلز پارٹی اس الیکشن میں پری پول ریگنگ کی مرتکب ہورہی ہے۔کراچی کے مضافاتی علاقوں میں حکومتی سرپرستی میں زمینوں پر قبضے ہورہے ہیں۔پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے کراچی شہر کے تعلیمی اداروں کے دروازے پختون طلبا پر بند کر دیئے ہیں۔پیپلز پارٹی ڈومیسائل اور پی آر سی کے نام پر میرٹ کا قتل عام بند کردے۔اے این پی سندھ مہنگائ اور پختون طلباء کو درپیش ڈومیسائل اور پی آر سی کے مسائل کے حل کے لیئے بھر پور احتجاج کرے گی۔اے این پی سندھ 20 جنوری بروز جمعہ سہہ پہر 3 بجے کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کرے گی ۔