اسلام آباد(امت نیوز)وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیصلہ کیا تھا قرض نہیں مانگیں گے، مگر آئی ایم ایف کے معاملات نے جکڑ کر رکھا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے سامنے دل کھول کر رکھا ۔ ان سے کہا ہمارے ایک ہاتھ میں ایٹم بم دوسرے میں کشکول ہے۔یو اےای کے صدرنےکہا اللہ آپ کے مسائل حل کرے میں حاضر ہوں
پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز کے پروبیشنری افسران کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یو اے ای کے صدر انتہائی محبت سے پیش آئے جس پر ان کے سامنے دل کھول کر رکھ دیا، آخری وقت میں ان سے قرض مانگنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا یو اے ای کے صدر سے کہا کہ آپ نے پاکستان کو دو ارب ڈالر کا قرضہ دیا ہے، مہربانی کریں دو ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کر دیں، آئی ایم ایف کا نواں جائزہ مکمل نہیں ہوا، آئی ایم ایف کی شرط ہے کہ ہم بجلی کی قیمتیں بڑھائیں، غریب آدمی پر کتنا بوجھ ڈالیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھاکہ یو اے ای کے صدر نے ان سے کہا شہباز شریف آپ میرے بھائی ہیں، آپ کو کیسے انکار کر سکتا ہوں۔
شہبازشریف نے بتایا کہ ون آن ون ملاقات میں یو اے ای کے صدر سے کہا پاکستان کی مثال ایسی ہے کہ ہمارے ایک ہاتھ میں ایٹمی طاقت ہے اور دوسرے ہاتھ میں کشکول، آگ اور پانی کا ملاپ نہیں ہو سکتا کب تک چلےگا، جس پر یو اے ای کے صدر نے کہا آپ ٹھیک کہتے ہیں لیکن میں نے یہ خوشی سےکیا ہے، صدر یو اے ای نے کہا اللہ آپ کے مسائل حل کرے میں حاضر ہوں، صدر یو اے ای نے تجارت اور سرمایہ کاری میں ہم آگے بڑھنے کے حوالے سے کچھ تجاویز بھی پیش کیں، اماراتی صدر نے کہا یو اے ای پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔