کراچی(اسٹاف رپورٹر)گورنر اسٹیٹ بینک سے ملاقات میں در آمدات کیلئے ڈالرز کی عدم دستیابی پر تاجر و صنعتکار پھٹ پڑے،تاجر برادری نے گورنر کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیئے،ایف پی سی سی آئی میں صنعتکار ڈالر نہ ملنے اور ایل سیز نہ کھلنے پر گفتگو کرتے ہوئے رو پڑے ۔ کراچی چیمبر میں تاجروں نے ڈالرز کی عدم دستیابی پر چیمبراور کاروباربند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے چیمبر کی چابیاں گورنر اسٹیٹ بینک کے حوالے کردیں
گورنر اسٹیٹ بینک گزشتہ روز ایف پی سی سی آئی اور بعد ازاں کراچی چیمبر پہنچے ،جہاں دونوں ایوانوں میں تاجروں اور صنعتکاروں نے گورنراسٹیٹ بینک اور اسٹیٹ بینک کی پالیسی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ کا کہنا تھا کہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ہمیں اسٹیٹ بینک کے ساتھ ہے،ملکی معیشت اس وقت شدید دباو کا شکار ہے،اسٹیٹ بینک کی پالیسیوں میں تسلسل نہ ہونے سے سرمایہ کار پریشان ہیں،ایل سیز کھولنے میں کافی زیادہ دشواریوں کا سامنا ہے،ایل سیز بروقت نہ کھلنے سے صنعتوں کو خام مال کے حصول میں دشواری ہے،مہنگائی اسوقت پوری دنیا میں بڑھی ہے، مگر سب نے پالیسی ریٹ اتنا نہیں بڑھایا،جس قدر کے اسٹیٹ بینک نے بڑھا دیا ہے ،شرح سود زیادہ ہونے سے صنعتوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے،اس اقدام سے مہنگائی مزید بڑھ رہی ہے ،پالیسی میکنگ میں بزنس کمیونٹی کی مشاورت ہونی چاہیئے،365 دن کی ڈبل پیمنٹ پر ایل سیز کھولنے کا اعلان کیا گیا، مگر اس پر عملدر آمد نہیں ہورہا،
انہوں نے کہا کہ ایل سیز نہ کھلنے سے ڈیمرجز کی مد میں ڈالرز شپنگ کمپنیوں کو اداکئے جارہے ہیں،امپورٹرز کے لئے کوئی واضع پالیسی مرتب ہی نہیں کی گئی ،کسی کو پتہ نہیں ہے کہ کیا امپورٹ کریں اور کیانہ کریں،سیاسی فیصلوں کو معاشی فیصلوں سے الگ ہونا چاہئے،چارٹر آف اکنامی پر عمل ہونا چاہیئے،اس حوالے سے ہم اسلام آباد میں ایک کانفرنس کرینگے،اس کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کو مدعو کرینگے ،اس کانفرنس کا مقصد اکنامک پالیسی بنانا ہوگا تاکہ اس پر ہر وقت ردوبدل نہ ہو،
ایف پی سی سی آئی میں در آمدات کیلئے ایل سیز نہ کھولنے اور بینکوں کی جانب سے ڈالرز کی عدم فراہمی پر صنعتکار رو پڑے اور کہا کہ ان کے کاروبار تو بند ہوجائینگے،تاہم ساتھ ہی ملک میں بے روزگاری اور مہنگائی کا خوفناک بحران بھی پیدا ہوگا،
کراچی چیمبر میں بھی تاجروں اور صنعتکاروں نے گورنر اسٹیٹ بینک اور ان کی ٹیم کو آڑے ہاتھوں لیا،کراچی چیمبر کے اراکین کا کہنا تھا کہ نجی بینک لگتا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے کنٹرول میں ہی نہیں ہیں،بینکوں نے انٹر بینک ریٹ پر ڈالرز دینا بند کردیئے ہیں اور اوپن مارکیٹ کے حساب سے ڈالرز لینے کا کہا جارہا ہے ،اگر اسٹیٹ بینک کے پاس ڈالرز نہیں ہیں تا بتا دیا جائے تا کہ ہم اپنا اپنا کاروبار بند کردیں،اس موقع پر کراچی چیمبر کے اراکین نے چیمبر کی چابیا ں بھی گورنر اسٹیٹ بینک کے حوالے کیں،ایف پی سی سی آئی اور کراچی چیمبر میں تاجر برادری اسٹیٹ بینک کی پالیسیوں سے انتہائی نالاں دکھائی دی اور گورنر اسٹیٹ بینک کو تند و تیز سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔