آرمی چیف حکومت،اپوزیشن کو چارٹرآف اکانومی پر آمادہ کریں،لاہور چیمبر

لاہور(نمائندہ امت) سیاسسی محاذ آرائی سے نالاں تاجر برادری نے ملک میں استحکام اور میثاقِ معیشت کیلئے آرمی چیف کو  کردار ادا کرنے کی تجویز پیش کردی

یہ تجویز لاہور ایوانِ صنعت و تجارت کے صدر کاشف انور نے پاک نیوی کے لاہور کے اسٹیشن کمانڈر سے گفتگو کرتے ہوئے ایگزیکٹیو کمیٹی کے اراکین کی موجودگی میں پیش کی ہے۔انہوں نے چیف آف آرمی اسٹاف پر زور دیا کہ وہ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو معاشی بحالی کے لیے مل بیٹھنے اور چارٹر آف اکانومی پر آمادہ کریں جو ملک اور اس کے عوام کے وسیع تر مفاد میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے 54 چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ اگر تمام سیاسی جماعتیں انتخابات سے قبل چارٹر آف اکانومی پر دستخط نہیں کرتیں تو تاجر برادری عام انتخابات کا بائیکاٹ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ جنگی بنیادوں پر اقدامات کی اشد ضرورت ہے کیونکہ فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں اور مزدور بے روزگار ہو رہے ہیں۔کاشف انور نے کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال زرمبادلہ کے ذخائر کو تقویت دینے کے لیے ایمنسٹی کا تقاضا کرتی ہے تاکہ پاکستانیوں کے غیر اعلانیہ اثاثے ظاہر ہوسکیں اور ڈالرز معاشی سرکل میں آسکیں۔

انہوں نے کہا کہ تجوریوں میں بہت پیسہ پڑا ہے اور زمین میں بھاری سرمایہ کاری ہے جسے ایمنسٹی کے ذریعے گردش میں لانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی پورے ملک میں غیر مشروط طور پر دی جائے جس سے تقریبا دس ارب ڈالر گردش میں آئیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت بندرگاہوں پر بہت بڑی تعداد میں کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔ خام مال، مشینری اور دیگر ضروری سامان کی قلت کے باعث تاجر برادری کو مشکلات کا سامنا ہے۔ تاجر برادری کا مطالبہ ہے کہ بندرگاہوں کو بانڈ قرار دیا جائے یا کنٹینرز کو بانڈ میں منتقل کیا جائے تاکہ ڈیمریج اور ڈیٹینشن چارجز سے بچا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ بگڑتی ہوئی معیشت نہ صرف عام عوام کو متاثر کرے گی بلکہ اس کے اثرات دفاعی شعبہ پر بھی مرتب ہونگے۔ ا

سٹیشن کمانڈر لاہور پاک بحریہ ساجد حسین نے کہا کہ تاجر برادری کو میری ٹائم اکانومی کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جائے۔ اس سلسلے میں پاک بحریہ پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اور کانفرنس کا انعقاد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نیوی نے سی این سی امیچور گالف چیمپئن شپ کا آغاز کیا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ کاروباری برادری گالف چیمپئن شپ میں شرکت کرے جو تین سے چار روزہ ہوگی ،اس میں بیوروکریٹس، مسلح افواج اور معاشرے کے تمام طبقات سے شرکاءکو مدعو کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایونٹ برانڈنگ، اور اشتہارات کی نمائش کا موقع فراہم کرتا ہے جس ایونٹ کو اسپانسر کرنے والی کمپنیوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کے کردار کو تسلیم کیا جانا چاہیے اور اسے اہمیت دی جانی چاہیے اور تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کریں۔