کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں ہفتہ کو جماعت اسلامی کے وفد نے پی ٹی آئی کے سندھ سیکریٹریٹ میں پی ٹی آئی کے صوبائی صدر علی زیدی،کراچی کے صدر بلال غفار ودیگر سے ملاقات کی۔
ملاقات میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں تاخیر اور فارم 11کے مطابق نتائج میں اعلان کے بجائے ان میں تبدیلی کر کے سنگین بے ضابطگیوں اوردھاندلی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا
دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان کراچی میں میئر کے انتخاب کے حوالے سے اتفاق رائے پایا گیا اور سنگین انتخابی دھاندلی کے سد باب کے لیے طے کیا گیا کہ دونوں جماعتیں مل کر جدوجہد کریں گی اور اس کے لیے دونوں جماعتوں کے دودوارکان پر مشتمل ایک جوائنٹ اسکروٹنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔
جماعت اسلامی کے وفد میں نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، جنرل سکریٹری منعم ظفر خان،نائب امراء کراچی مسلم پرویز،سلیم اظہر ودیگر شامل تھے۔
ملاقات میں پی ٹی آئی کراچی جنرل سیکریٹری سیف الرحمان، اراکین اسمبلی راجہ اظہر، ڈاکٹر سنجے، شہزاد قریشی، سعید آفریدی اور دیگر بھی موجود تھے۔
بعد ازاں امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی تمام تر اختلافات کے باوجود شہر کی تمام پارٹیوں کے ساتھ مل کر شہر کی بہتری اور تعمیر کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہے، بلدیاتی انتخابات کو ایک ہفتہ ہوچکا ہے لیکن ابھی تک نتائج مکمل نہیں دیے گئے جس میں 6نشستوں کا فیصلہ 25جنوری الیکشن کمیشن کی سماعت میں ہوگا، بلدیاتی انتخابات کی بد انتظامیوں کے حوالے سے ابتداء سے ہی ہم نے الیکشن کمیشن کو درخواستیں بھیجنا شروع کردی تھی، ہمیں آر اوز اور ڈی آراوز پر بھی اعتراض تھے کہ وہ غیر جانبدار ہونا چاہیئں،انتخابات کے بعد فارم 11اور12نہیں دیے جارہے تھے اس پر بھی جماعت اسلامی نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا جس کی وجہ سے فارم 11ملنا شروع ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ 15نشستیں ایسی ہیں جسے دھاندلی کرکے پیپلزپارٹی نے اپنے نام کرلیا ہے،ہم پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر چھینی گی نشستوں کے حصول کے لیے قانونی جدوجہد کریں گے۔ فارم 11میں گنتی کی تبدیلی کر کے ہماری نشستوں پر قبضہ کیا گیا جس پر ہم نے واضح اور دوٹوک اعلان کیا کہ ہماری نشستیں ہمیں دی جائیں لیکن بعد میں ری کاؤنٹنگ کے نام پر ہماری نشستیں چھینی جانے لگی،پیپلزپارٹی کا وفد ادارہ نورحق آیا تھا جس پر ہم نے واضح اور دوٹوک مؤقف دیا تھا کہ پہلے ہمارا مینڈیٹ تسلیم کیا جائے، ہماری چھینی گئی نشستیں واپس دی جائیں اس کے بعد ہم آگے بات بڑھائیں گے لیکن ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے بتایا کہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی نے طے کیا ہے کہ ہم مل کر شہر کے مینڈیٹ کا تحفظ کریں گے، ہماری کوشش ہوگی کہ وہ نشستیں جو فارم 11کے مطابق جیتی ہیں وہ واپس ملیں۔ ہم نے یہ بھی طے کیا کہ اب تک جتنی بھی نشستیں مل چکی ہیں اس کے نتیجے میں کراچی کے عوام کی خاطر،مسائل کے حل کے لیے آپس میں مل کر شہر کی تعمیر وترقی کے لیے سوچیں،ہمارے پاس اتنی نشستیں موجود ہیں کہ ہم اپنا میئر لاسکتے ہیں، اس لیے اب انتخابات کے بعد شہر کی خاطر اتحاد و اتفاق کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا چاہیئے۔
>پی ٹی آئی کے صوبائی صدر علی زیدی نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی اور ہم نے مل کر طے کیا ہے کہ ہم اپنے مینڈیٹ کے تحفظ کے لیے آئینی،قانونی اور جمہوری طریقے سے آواز اٹھائیں گے اور جتنی بھی نشستوں میں دھاندلیاں ہوئی ہیں اور جن نشستوں کے فارم 11ہمارے پاس موجود ہیں اس کے مطابق جدوجہد کریں گے۔گزشتہ 15سال میں زرداری مافیا نے کراچی کے لیے کوئی ایسا بڑا کارنامہ انجام نہیں دیا جس پر کہا جائے کہ کراچی کے عوام پیپلزپارٹی کو ووٹ دے رہے ہیں۔ہم فارم 11کے مطابق اور دھاندلی سے لی گئی سیٹوں کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔