کوئٹہ(امت نیوز)سابق وزیرخزانہ اورمسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عوام کو مشکلات کا سامنا ہے، حکومت تعلیم اور صحت کے بجائے قرض کی قسط ادا کرے گی، قسطیں ادا کرنے کے لیے لوگوں کے مزید پیٹ کاٹنے کی گنجائش نہیں ہے۔
کوئٹہ پریس کلب میں مفتاح اسماعیل نے شاہد خاقان عباسی، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور لشکری رئیسانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو واپس لائے تو ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل گیا۔ پاکستان میں مہنگائی عروج پر ہے اور حکومتی ادارے اربوں کا نقصان کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار ماہ میں جو ہوا اس سے افسوس ہوا، آئی ایم ایف سے اب بات چیت شروع ہوگئی ہے جو خوش آئند ہے، 20 برسوں میں قرض بڑھتا جارہا ہے،51 ہزار ارب روپے قرض پہنچ چکا ہے، اس سال پاکستان کو 21 ارب ڈالر واپس کرنا ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں بہت بیروزگاری اور مہنگائی بڑھ چکی ہے، وقت آگیا ہے کہ لوگوں کو حقوق دیے جائیں، پاکستان اس لیےنہیں بنایاتھا کہ لوگ غربت میں زندگی گزاریں،
دوران پریس کانفرنس سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں 80 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، برآمدات بڑھانا ہوں گی، زراعت بہتر بنانا ہوگی،حکومت نے چار مہینے فیصلے نہیں کیے،جس سے معیشت کو نقصان ہوا۔