الیکشن کمیشن چودہ پندرہ دسمبر کو انتخابی شیڈول کا اعلان کر سکتا ہے، فائل فوٹو 
الیکشن کمیشن چودہ پندرہ دسمبر کو انتخابی شیڈول کا اعلان کر سکتا ہے، فائل فوٹو 

نواز شریف کی وطن واپسی سازشیں کرنے والوں کی اعلانیہ معافی سے مشروط؟

مسلم لیگ نون نے اپنے قائد نواز شریف کی وطن واپسی کو ان کے خلاف سازشیں کرنے والوں کی اعلانیہ معافی سے مشروط کردیا ہے۔ نواز شریف کے قریبی ساتھی سابق وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے  لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2017 میں نواز شریف کے خلاف پانچ لوگوں نے سازش کر کے انھیں اقتدار سے ہٹایا۔ اس حوالے سے انہوں نےعمران خان کے علاوہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیف جسٹس ثاقب نثار ، سمیت پانچ لوگوں کا نام لیا۔
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے ریاست کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں مگر ان کی قربانیوں کو ضائع کیا گیا۔ ہمارے قائد کو بد نام کرنے والوں کو نشان عبرت بنایا جانا چاہیے۔ ان کے خلاف سازش کرنے والوں کو اعلانیہ معافی مانگ کر انہیں واپس لانا ہوگا۔ جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ سازش کرنے والے اپنا اقبال جرم کر چکے ہیں۔ کسی کمیشن کی کوئی ضرورت نہیں۔ 2017 کے کرداروں کی جیب سے پیسہ نکالا جائے۔
انہوں نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ انہیں 30 نومبر تک مسلسل سرپرستی حاصل رہی اور اس کے بعد بھی ان کا امیج بنانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔اس کا ارادہ ضمنی الیکشن کے دوران بھی کیا گیا اور 20 نشستوں پر سہولت کاری فراہم کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو بے گناہ قرار دے کر پاکستان لانا کافی نہیں ہے سزا دینے والوں کو عبرت کا نشانہ بنا کر انہیں واپس لایا جائے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ جب دونوں صوبوں کے الیکشن کی تاریخ سامنے آئے گی تو نواز شریف بھی وطن واپسی کی تاریخ دے دیں گے۔