کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے بھارتی ایجنسی را کو خفیہ معلومات دینے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت میں ایم کیو ایم لندن کے محمد شہزاد عرف متحدہ ،عبدالجبارعرف ظفرٹینشن سمیت 5 دہشت گردوں کی درخواست ضمانت مسترد کردیں۔ پیرکو سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سر براہی میں دو رکنی بنچ نے بھارتی ایجنسی را کو خفیہ معلومات دینے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت میں ایم کیو ایم لندن کے محمد شہزاد عرف متحدہ،عبدالجبارعرف ظفرٹینشن سمیت 5 کارکنوں کی درخواستوں پر محفوظ کیا جانے والا فیصلہ سنادیا۔فاضل عدالت نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کو ملزمان پر فرد جرم عائد کرکے 6 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
عدالت کا اپنے حکم میں کہنا تھا کہ ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم نہیں دیا جاسکتا اور ملزمان پر کیس میں تاحال فرد جرم عائد نہیں ہوسکی ہے۔کیس کے ٹرائل میں غیر ضروری تاخیر نہ کی جائے۔اگر ملزمان کی وجہ سے کیس کا ٹرائل متاثر ہو تو عدالت سرکاری خرچ پر ملزمان کو وکیل دے۔ملزمان کے خلاف شواہد موجود ہیں کہ یہ ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں،جس کی وجہ سے ہمارے معاشرے کو نقصان ہوا ہے۔
قبل ازیں سماعت کے موقع ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ملزمان پاکستان میں خفیہ سلیپر سیل چلا رہے تھے۔ایم کیو ایم لندن کے محمود صدیقی کو بھارتی خفیہ ایجنسی را نے کوڈ آئی ڈی فراہم کی۔یہ آئی ڈی مفرور ملزم نے گرفتار ملزمان کو فراہم کی۔ملزمان پاکستان کی خفیہ معلومات بھارت کو فراہم کرتے تھے۔بھارت سے محمود صدیقی کو بھاری فنڈز بھیجا جاتا تھا،جو محمود صدیقی مختلف پاکستانی بینکوں میں رکھتا تھا۔مفرور ملزم محمود صدیقی ایم کیو ایم لندن کے کارکنوں کو تربیت کے لیے بھارت بھیجتا تھا۔ دیگر مفرور ملزمان میں محمد صفیان اور محمد یاسین شامل ہیں۔مقدمہ میں عبدالجبار عرف ظفر ٹینشن حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کرچکا ہے۔مقدمہ میں11 ملزمان گرفتار جبکہ 3 مفرور ہیں۔خصوصی عدالت نے بھی ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos